بھگوان داس کو چیئرمین نیب بنانے کیلئے ایکٹ میں ترمیم پر وزارت قانون کے تحفظات
اسلام آباد (آئی این پی+ اے پی اے) وزارت قانون نے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) رانا بھگوان داس کو چیئرمین نیب بنانے کےلئے فیڈرل پبلک سروس کمشن کے ایکٹ میں مجوزہ ترمیم پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ایک شخص کو فائدہ پہنچانے کے لئے اگر قانون میں ترمیم کی گئی تو سپریم کورٹ اس قانون کو کالعدم قرار دے سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ نے اپنی ہمشیرہ کے انتقال سے چند روز قبل وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار سے رابطہ قائم کر کے انہیں تجویز دی تھی کہ رانا بھگوان داس کو اگر حکومت چیئرمین نیب مقرر کرنے پر رضامند ہو جائے تو انہیں بھی کوئی اعتراض نہیں ہو گا جس پر خورشید شاہ کو بتایا گیا تھا کہ فیڈرل پبلک سروس کمشن کے ایکٹ کے تحت چیئر مین فیڈرل پبلک سروس کمشن اور اس کے ممبران عہدہ چھوڑنے کے دو سال تک کوئی اور حکومتی عہدہ قبول نہیں کر سکتے۔ لہٰذا رانا بھگوان داس کو چیئر مین نیب بنانے میں قانونی مشکلات در پیش ہیں۔ وزارت قانون نے بھی اپنی رائے سے وزیراعظم کے سیکرٹری ناصر کھوسہ اور کیبنٹ سیکرٹری کو آگاہ کر دیا تو آخری لمحات میں اس آئٹم کو کابینہ کے ایجنڈے سے نکال دیا گیا۔ جس کے بعد سید خورشید شاہ کو وزیر خزانہ اور دیگر حکام کی طرف سے غیر رسمی طور پر آگاہ کر دیا گیا کہ اگر اس مرحلے پر قانون میں ترمیم کی گئی تو سپریم کورٹ اس کو کالعدم قرار دے سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سید خورشید شاہ نے پھر بھی اپنی کوششوں کو جاری رکھا اور اسحاق ڈار سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ عید الفظر کے بعد اس معاملے پر حکومت سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور اگر قانون میں ترمیم پر حکومت رضا مند ہو جائے تو اپوزیشن ایوان میں اس کی مخالفت نہیں کرے گی۔ دوسری جانب وزیراعظم نے رانا بھگوان داس کو چیئرمین نیب مقرر کرنے کےلئے رضامندی ظاہر کردی ہے، وزیراعظم نے قانونی ٹیم کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تقرری کے لئے حائل رکاوٹیں دور کریں اور لیگل ٹیم قانونی پہلوﺅں کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے۔ وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی پر قائد حزب اختلاف سے ملاقات کریں گے، حکومت اور اپوزیشن کا بھگوان داس کو چیئرمین بنانے پر اتفاق ہو گیا ہے تاہم بھگوان داس کو چیئرمین بنانے کے بارے میں طریقہ کار کا علم نہیں ہے لیکن قانونی طور پر اس بارے میں راستہ نکال لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت احتساب کے خود مختاراور آزاد ادارے کے قیام یر یقین رکھتی ہے۔