بینظیر کیس: پولیس کی مشرف کو پیش کرنے سے معذرت‘ عدالت برہم‘ 20 اگست کو فرد جرم لگے گی
راولپنڈی (نوائے وقت نیوز+بی بی سی) بینظیر قتل کیس میں پرویز مشرف کو پیش نہ کرنے پر انسداد دہشت گردی عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ سکیورٹی خدشات کے باعث پرویز مشرف کوعدالت نہ لایا جا سکا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں بینظیر قتل کیس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔ بینظیر قتل کیس میں آئندہ پیشی پر سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔ آج پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ القاعدہ کی طرف سے ان کے موکل کی جان کو خطرہ ہے اسی لئے انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ وکیل نے بتایا کہ سکیورٹی ذرائع کے مطابق مشرف کو سب جیل اور عدالت جاتے ہوئے اغوا کرنے کا منصوبہ تھا۔ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پولیس نے بھی مشرف کو عدالت میں پیش کرنے سے معذرت کی۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر کا کہناتھا کہ ملزمان ضمانت پر ہیں، پیش نہ ہونے پر انہیں غیر حاضر تصور کیا جائے۔ عدالت نے سماعت20 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے پرویز مشرف کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج چودھری حبیب الرحمن نے اس مقدمے کی سماعت کی تو پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پرویز مشرف کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے ہائی الرٹ کی روشنی میں پرویز مشرف کو عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت نے ملزم پرویز مشرف کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیئے۔ عدالت نے ملزم کے وکیل کی طرف سے ان کے موکل کو ایک روز کا استثنیٰ دینے کی درخواست بھی منظور کرلی۔ عدالت نے کہا ہے کہ اگلی سماعت پر پرویز مشرف کی حاضری کو یقینی بنایا جائے۔