دعا ہے اللہ ہمیں پاکستان کی شہ رگ کشمیر کو جلد بھارت سے واپس لینے کی توفیق عطا فرمائے: ڈاکٹر مجید نظامی
لاہور (خصوصی رپورٹر) تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن‘ ممتاز صحافی اور نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا ہے 27 رمضان المبارک پاکستان کا یوم آزادی ہے اور میں آپکو اس موقع پر بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے وہ ہمیں پاکستان کی شہ رگ یعنی کشمیر کو جلد ازجلد بھارت سے واپس لینے کی توفیق عطا فرمائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان، شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں 27 رمضان المبارک کو”یوم قیام پاکستان“کے موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ اس تقریب کا اہتمام نظریہ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس موقع پر تقریب کے مہمانان خاص سجادہ نشین آستانہ عالیہ چورہ شریف حضرت پیر سید محمد کبیر علی شاہ اور سجادہ نشین آستانہ عالیہ شرقپورشریف صاحبزادہ ولید احمد شرقپوری، نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، ولید اقبال ایڈووکیٹ، ایڈیٹر روزنامہ ”نئی بات“ پروفیسرعطاءالرحمن، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، سمیحہ راحیل قاضی، پیر سید احمد مصطفین حیدر شاہ، ممبر صوبائی اسمبلی رانا محمد ارشد، بیگم صفیہ اسحاق، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، ڈاکٹر فرزانہ نذیر، جسٹس (ر) منیر احمد مغل، ذوالفقار احمد راحت سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کثیر تعداد میں موجود تھے۔ پروگرام کآغازحسب معمول تلاوت کلام پاک‘ نعت رسول مقبول اور قومی ترانہ سے ہوا۔ قاری امجد علی نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی جبکہ الحاج اختر حسین قریشی نے بارگاہ رسالت ماب میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے ادا کئے۔ حضرت پیر سید محمد کبیر علی شاہ گیلانی نے کہا لیلة القدر انمول رحمتوں کا خزانہ ہے اور اسی بابرکت شب میں قرآن پاک کا نزول ہوا جبکہ اسی شب کی مبارک ساعتوں میں پاکستان کا قیام بھی عمل میں آیا۔ شب قدر میں پاکستان کا قیام کوئی اتفاقیہ واقعہ نہیں بلکہ قدرت کو یہی منظور تھا۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے رمضان المبارک کے مہینے میں اہلِ اسلام پر خصوصی فیوض و برکات نازل ہوتی ہیں جو کسی اور مہینے میں نازل نہیں ہوتیں۔ یہ بابرکت مہینہ ہمیں اخوت و محبت کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا پورے ملک میں یوم قیام پاکستان صرف 27 رمضان المبارک کو ہی منانے کا سلسہ شروع ہونا چاہئے۔ صاحبزادہ ولید احمد شرقپوری نے کہا اللہ تعالیٰ کا شکر ہے ہم ایک آزاد وطن میں اسلامی اقدارکے مطابق آزادانہ زندگی بسرکررہے ہیں۔ ہمیں رمضان المبارک کی ستائیسویں شب میں قیام پاکستان کا تحفہ ملا۔ تحریک پاکستان میں بزرگان دین اور اولیائے کرام نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ پاکستان ایک نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح معنوں میں پاکستان کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ پروفیسر ڈاکٹررفیق احمد نے کہا رمضان المبارک کی ستائیسویں شب میں پاکستان کا قیام اللہ تعالیٰ کا ایک عظیم تحفہ ہے۔ اس مبارک شب میں پاکستان کا قیام اللہ تعالیٰ کی خاص عنایت ہے۔آج تجدید عہد کادن ہے، ہمیں اسلام کے زریں اصولوں کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کی بھرپورکوشش کرنی چاہئے۔ ہمیں اس دن کو اللہ تعالیٰ کی خاص مہربانی سمجھ کر منانا چاہئے۔ 3جون 1947ءکو تقسیم ہند کا اعلان ہوا۔ 4جون کو ماﺅنٹ بیٹن نے پریس کانفرنس کی تو ایک صحافی نے پوچھا آزادی کی تاریخ کیا ہے اس پر وہ جھنجلا گیا کیونکہ آزادی کی تاریخ مقرر نہیں کی گئی تھی اللہ تعالیٰ نے اس وقت اس کے ذہن میں 15اگست کی تاریخ ڈالی اور اس نے کہا 15اگست۔ لہٰذا اس رات قیامِ پاکستان مشیت ایزدی تھا۔ایڈیٹر روزنامہ نئی بات پروفیسر عطاءالرحمن نے کہا پاکستان کا قیام ستائیسویں رمضان المبارک کے بابرکت لمحات میں عمل میں آیا۔یہ محض ایک نظریاتی ریاست کا قیام نہیں تھا بلکہ آج کی شب دنیا کے نقشے پر ایک منفردریاست وجود میں آئی۔مسلمانان برصغیر نے نا صرف انگریزوں کی غلامی سے نجات حاصل کی بلکہ اپنے لیے ایک علیحدہ وطن بھی حاصل کیا۔ہم نے پاکستان کے قیام کے وقت اللہ تعالیٰ سے جو وعدہ کیاتھااسے شاید ہم فراموش کرچکے ہیں۔ہمیں اسلام اورجمہوریت سے وابستہ رہناہوگا۔پاکستان عطیہ خداوندی ہے ،ہمیں اس کی قدرکرنی چاہئے۔ ولید اقبال ایڈووکیٹ نے حاضرین کو یوم قیام پاکستان کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہجری سال کے لحاظ سے آج کے دن پاکستان معرض وجودمیں آیا۔ اظہار رائے کی آزادی ہر شہری کا وہ حق ہے جو پاکستان کا آئین اسے دیتا ہے۔ سمیحہ راحیل قاضی نے کہا پاکستان ریاست مدینہ کی طرز پر ایک نظریاتی ریاست کے طورپر وجودمیں آیا۔قیام پاکستان سے قبل مسلمانوں کی حالت انتہائی پسماندہ تھی اورپاکستان کے مخالفین کا خیال تھا یہ جلد ہی ٹوٹ جائے گا لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے پاکستان ناصرف قائم ہے بلکہ آج اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طاقت بھی ہے۔یہ ملک انشاءاللہ تاقیامت قائم رہے گا۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا 27رمضان المبارک ہی حقیقی یوم آزادی ہے۔یہ اللہ تعالیٰ کا فیصلہ تھا کہ ستائیس رمضان کو ہی پاکستان کا قیام عمل میں آئے اور اس کی آزادی کے پہلے روزجمعة الوادع ہو، ملک کوترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے اس ملک میں اللہ تعالیٰ کاقرآن اورنبی کریمﷺ کے فرمان کو نافذکرناہوگا۔قائداعظمؒ پاکستان کو اسلام کی تجربہ گاہ بناناچاہتے تھے۔ تحریک پاکستان جاری ہے اورجاری رہے گی۔پاکستان نظریاتی لحاظ سے اس وقت مکمل ہوگاجب یہاں اسلامی نظام نافذہوگا جبکہ جغرافیائی لحاظ سے اس وقت مکمل ہوگاجب کشمیرآزادہوکر ہماراحصہ بنے گا۔ بنگلہ دیش میں متحدہ پاکستان کے حامیوں کو سزائیں دی جارہی ہے ہماراحکومت پاکستان سے مطالبہ ہے پاکستان کیلئے قربانیاں دینے والوں کو تنہا نہ چھوڑاجائے اوراس واقعہ کیخلاف بھرپور احتجاج کیاجائے۔قبل ازیں نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہدرشید نے مہمانوں کاخیرمقدم کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہا۔انہوں نے کہا ستائیس رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں میں پاکستان کا قیام عطیہ خداوندی ہے ۔پاکستان تاقیامت قائم ودائم رہے گا۔پروگرام کے آخر میں حضرت پیرسیدمحمد کبیرعلی شاہ نے ملکی تعمیروترقی واستحکام کیلئے خصوصی دعاکرائی۔