چیف ایگزیکٹو لیسکو کو ہٹانے، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیس کی سماعت، 13 اگست تک ملتوی
لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائی کورٹ نے چیف ایگزیکٹو لیسکو کو عہدے سے ہٹانے، غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور وی آی پیز کو لوڈ شیڈنگ سے مستشنی قرار ینے کے خلاف دائر کیس کی سماعت 13اگست تک ملتوی کر دی ہے۔گزشتہ روز درخواست گذار محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت میں بحث کرتے ہوئے بتایا کہ 400 ارب روپے سرکلر ڈیٹ کا ادا کر دیاگیا ہے مگر لوڈ شیڈنگ کا بحران ختم نہیں ہو رہا اِسوقت 3000 میگا واٹ بجلی کا شارٹ فال ہے مگر اب بھی 12 سے 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ وزارتِ پانی و بجلی کے وکیل خواجہ احمد طارق رحیم نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ میں کیس لگا ہوا ہے اِس لیے متعلقہ حکام عدالت میں نہیں آئے آئندہ تاریخ تک اِس بات کا جواب دینگے۔ درخواست گذار نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے چوروں کیخلاف گزشتہ دنو ں کارروائی شروع کی اور بجلی کی بچت پر بھی کام ہو رہا ہے مگر گزشتہ چھ ماہ سے بجلی چوروں کیخلاف لاتعداد اقدامات اُٹھائے ہیں اور یہ سب کچھ لاہور ہائیکورٹ کے احکامات پر ہوا اور چیف ایگزیکٹو محمد سلیم کو بھی اِسی وجہ سے ٹرانسفر کیا گیا انہوں نے بجلی چوروں کیخلاف کارروائی کی بجلی کی بچت کی، محمد سلیم کو سپریم کورٹ کے فیصلوں کیخلاف او ایس ڈی بنا دیا گیا۔ حج کرپشن کیس اور انیتا تراب کیس اِس بارے میں واضح ہیں۔ لیگل ایڈوائزر لیسکو الیاس خان نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ کچھ عرصے میں اب تک پانچ چیف ایگزیکٹو لیسکو ہٹائے جاچکے ہیں اگر اِس طرح کام جاری رہا تو محکمہ کی کارکردگی بہتر نہیں ہو سکے گی۔ سابق چیف ایگزیکٹو محمد سلیم کو عدالت نے طلب کیا انہوں نے عدالت کوبتایا کہ اُنہیں جنرل منیجر ٹیکنیکل کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ چیف ایگزیکٹو لیسکو سے ہٹانے کیخلاف انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی مگر اُنہیں 22 جولائی کو جی ایم ٹیکنیکل کے عہدے سے بھی بغیر کوئی وجہ بتائے ہٹا دیا گیا۔ 22جولائی کو لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی تھی عدالت نے وجوہات طلب کیں تھیں مجھے چیف ایگزیکٹو لیسکو لگنے کا شوق نہیں مگر مجھے گیند کی طرح نہ اچھالا جائے۔ جب چوروں کیخلاف کارروائی شروع کی تھی تو عدالت کو بتا دیا تھا کہ اِسے اِس عہدے سے ہٹا دیا جائیگا کیونکہ مافیا کیخلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ خواجہ احمد طارق رحیم نے عدالت کو بتایا کہ اِن کے ساتھ انصاف ہوگا۔ محمد سلیم نے عدالت کو بتایا کہ کہ وہ اِسوقت لیسکو میں سب سے بہتر ہیں انہیں لیسکو چیف ایگزیکٹو کے لیے باقاعدہ تقرری کرکے چنا گیا تھا اور یہ عدالتی کاموں میں مداخلت ہے اور عدالت کو توہین عدالت کا اختیار حاصل ہے۔ عدالت نے وزارتِ پانی و بجلی کو چیف ایگزیکٹو لیسکو محمد سلیم کو قانون کے مطابق تعینات کرنے کی مہلت دیتے ہوئے کیس 13 اگست تک ملتوی کر دیا اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور دیگر عدالتی احکامات پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کر لی۔