چلاس میں شہید کیپٹن اشفاق فوجی اعزاز کے ساتھ سپردخاک، 2 ماہ بعد شادی تھی
جنوبی وزیرستان (آن لائن)گلگت بلتستان کے ضلع چلاس رونتی کے مقام پر شدت پسندوں کے حملہ میں شہید ہونیوالے پاک فوج کے کیپٹن اشفاق کو پوری فوجی اعزاز کیساتھ انکے آبائی علاقہ ضلع ٹانک میں سپرد خاک کردیاگیا۔ شہید اشفاق کی دو ماہ بعد شادی ہونے والی تھی۔ چیف آف ارمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی، کورکمانڈر اور اپریشنل کمانڈر کی جانب سے ان کی قبر پر گلدستے اور پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔ پاک فوج کے جوانوں نے سلامی دی۔ نماز جنازہ میں پاک ارمی کے اعلی حکام بریگڈئیر قاسم، کرنل کوکب، کرنل افتخار، میجر زکاءاور علاقے کے عمائدین اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ کیپٹن اشفاق پر گلگت بلتستان کے ضلع چلاس دیامر کے علاقہ رونتی میں پل کے قریب اس وقت شدت پسندوں نے حملہ کیا تھا جب وہ امن کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے بعد واپس آرہے تھے۔ دریں اثناءبرطانوی میڈیا کے مطابق سانحہ نانگاپربت میں مطلوب ملزمان کی گرفتاری کاعمل ابھی مکمل نہیں ہوا تھا کہ دہشت گردوں نے اس سانحے کی تحقیقات پر مامور پاک آرمی کے کرنل مصطفی جان،کیپٹن اشفاق عزیز اور ایس ایس پی دیامیر محمدہلال کوخون میں نہلا دیا۔ سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں پر حملے کے بعد شاید اب سانحہ نانگا پربت کی تحقیقات کا باب بند ہوجائے گا سانحہ چلاس کے نام سے نئی تحقیقات کا باب کھلے گا۔ واقعہ نے سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے جاری سرچ اور ٹارگٹڈ آپریشنزکو سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔خان گڑھ سے نامہ نگار کے مطابق سے شہید ہونیوالے کرنل غلام مصطفی جمال خان کا جسد خاکی گذشتہ صبح سحری کے وقت خان گڑھ پہنچایا گیا جبکہ ان کی نماز جنازہ خان گڑھ سپورٹس گرا¶نڈ میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ عالم دین مولانا عبدالرشید بلال نے پڑھائی، ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ بعدازاں صدر زرداری کی طرف سے ڈی سی او مظفرگڑھ ‘ آرمی چیف کی طرف سے ایس کور کے کمانڈر بریگیڈئر مختار احمد‘ کور کمانڈر ملتان کی طرف سے بریگیڈئر ماشاءاللہ خان اور کیپٹن نعمان احمد نے اپنے یونٹ کی طرف سے پھولوں کی چادریں چڑھائیں۔