سیلاب : ٹنڈو آدم میں کشتی الٹنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد ہلاک‘ زیارت میں پانچ افراد بہہ گئے
سیلاب : ٹنڈو آدم میں کشتی الٹنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد ہلاک‘ زیارت میں پانچ افراد بہہ گئے
لاہور + ڈی جی خان+کوئٹہ (نوائے وقت نیوز+ایجنسیاں) سیلاب سے تباہ کاریوں کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا نارووال اور پسرور میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں محصور افراد کے پاس خوراک ختم ہونے لگی ہے، جعفر آباد میں مزید 3 یونین کونسلیں زیر آب آگئیں، ڈیرہ غازیخان کے علاقے درخواست جمال میں امدادی سرگرمیوں کے دوران کشتی الٹنے سے 4 افراد ڈوب گئے 3 کو بچا لیا گیا، ٹنڈوآدم کے علاقے ایلچی بیلے میں ایک جھیل میں کشتی الٹنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جبکہ 2 کو بچا لیا گیا مرنے والوں میں ایک مرد، 3 خواتین اور 4 بچے شامل ہیں جبکہ زیارت کے علاقے سنجاوی میں مون سون کی بارشوں میں پانچ افراد بہہ گئے جن میں سے دو ہلاک ہوگئے اور تین لاپتہ ہوگئے۔ سنجاوی زیارت کے علاقے میں مون سون بارشوں کا سلسلہ دو دن سے جاری ہے گزشتہ رات کو قریبی پہاڑوں سے پانی کا ریلہ آیا جس میں 5 افراد جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے بہہ گیا انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دو نعشوں کو ریلے سے نکال دیا۔ ایلچی بیلے میں 2011ءکی برساتوں کے بعد 15 کلو میٹر کے رقبے میں پانی کی عدم نکاسی کے بعد بننے والی جھیل میں عید سے ایک روز قبل کشتی الٹنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔ کشتی میں دس افراد سوار تھے نعشیں پہنچنے پر پورے گاﺅں میں قیامت صغریٰ برپا ہوگئی۔ عثمان شاہ ہڑی کے قریب ایلچی بیلے میں برسات کے پانی کی عدم نکاسی کے باعث بننے والی مصنوعی جیل جو پندرہ کلو میٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے وہاں کے رہائشی افراد ایک گاﺅں سے دوسرے گاﺅں جانے کیلئے کشتیوں کا استعمال کرتے ہیں۔ گزشتہ روز یہ بدقسمت افراد کشتی میں سوار ہو کر چمن والے ڈنو ملاح گاﺅں سے یوسف ملاح کے گاﺅں جا رہے تھے کہ تیز ہواﺅں کے باعث کشتی الٹ گئی۔ ادھر ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی سلسلے کوہ سلیمان سے آنے والا ایک سیلابی ریلا درخواست جمال کے علاقے میں داخل ہو گیا جس کے نتیجے میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔ سیلاب کے بعد ایک خاندان کشتی پر محفوظ مقام پر منتقل ہو رہا تھا کہ ان کی کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں 4 افراد ڈوب گئے۔ ڈوبنے والے 3 افراد کو نکال لیاگیا ہے جبکہ ایک شخص کی تلاش جاری ہے۔ ادھر نارووال میں نالہ ڈیک میں پانی کا بہاﺅ 26 ہزار کیوسک سے کم ہوکر 18 ہزار کیوسک پر آگئی ہے جس میں مزید کمی آرہی ہے۔پانی اترنے کی وجہ سے نارووال اور پسرور کے درمیان ٹریفک بحال ہوگئی ہے۔ بدوملی گرڈ سٹیشن میں پانی دوسرے روز بھی موجود رہا جس سے کئی علاقوں کو بجلی کی فراہمی بدستور معطل رہی۔ سیالکوٹ کی تحصیل پسرور میں 12دیہات کا زمینی رابطہ ایک ہفتے سے منقطع ہے۔نارووال اور پسرور میں پانی میں گھرے لوگوں کے پاس خوراک ختم ہوتی جارہی ہے اور صورت حال سنگین ہونے کا خدشہ ہے۔ کئی علاقوں میں اب تک امداد نہیں پہنچ سکی ہے۔فیروزوالا سے نامہ نگار کے مطابق برساتی نالہ بھیڈ میں رانا ٹاﺅن کے مقام پر شدید طغیانی سے 6 آبادیوں میں سیلابی پانی داخل ہو گیا جس سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی۔ حیدر نگر، شاہ خالد ٹاﺅن، حمزہ فلور ملز ایریا، احمد نگر اور داتا نگر کے علاقے میں مکانوں کے اندر پانی داخل ہو گیا۔ سادھوکے سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گاﺅں ڈھولن شمےر مےں نالہ ڈےک کا بند ٹوٹنے سے موضع گوناعور، مہے چھٹہ، ڈھولن کے دےہات مےں سےنکٹروں اےکڑ اراضی زےر آب آنے سے لاکھوں روپے مالےتی دھان کی فصل تباہ ہو گئی۔ موضع ڈھولن شمےر کے علاقہ مےں حفاظتی پشتوںکی ناقص تعمےر پر زمےندار کافی عرصہ سے احتجاج کررہے تھے جبکہ ضلعی انتظامےہ اس صورتحال سے باخبر ہونے کے باوجود مضبوط کرنے سے قاصر رہی جس کے نتےجہ مےں گذشتہ رات نال ڈےک مےں آنے والے سےلابی رےلہ کا مقابلہ نہ کرتے ہوئے کمزور پشتوں کے ٹوٹنے سے پانی کے بہاﺅ نے سےنکڑوں اےکڑ اراضی کو اپنی لپےٹ مےں لےکر دھان کی نصف تےار فصل کو تباہ کر دےا۔
سیلاب/11 ہلاک