بھارتی فوج اپنے عوام کو طیش دلا رہی ہے، ہمیں احتیاط کرنا ہوگی: سابق جرنیل
بھارتی فوج اپنے عوام کو طیش دلا رہی ہے، ہمیں احتیاط کرنا ہوگی: سابق جرنیل
لاہور (سید شعیب الدین سے) بھارتی فوج پاکستان پر الزامات عائد کر کے اپنی آواز پیدا کرنا چاہ رہی ہے تاکہ اس سے بھی بھارتی حکومت رائے لیا کرے۔ پاکستان اور بھارت جنگ نہیں امن اور صلح کرنے کی ضرورت ہے تاکہ غریب عوام کے مسائل حل ہو سکیں۔ بھارت میں انتخابات میں بہتر نتائج کے لئے اپوزیشن پاکستان دشمن بیانات دے رہی ہے اور مہم چلا رہی ہے۔ بھارتی اسٹیبلشمنٹ خصوصاً را پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتی ہے۔ پاکستان میں گڑ بڑ اور خرابی پیدا کرتی رہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاک فوج کے سابق سینئر جرنیلوں جنرل (ر) نصیر اختر اور جنرل (ر) ضیاالدین بٹ نے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی اور بھارت میں پاکستان کے خلاف مظاہروں کے حوالے سے بات چیت میں کیا۔ جنرل نصیر اختر نے کہا کہ ورکنگ باﺅنڈری اور لائن آف کنٹرول پر جھڑپ کوئی خاص بات نہیں ہے۔ یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ درحقیقت بھارتی فوج چاہتی ہے کہ اس کی بھی ”سنی جائے“ اور بھارتی حکومت فوج سے بھی رائے لیا کرے۔ بھارتی وزیراعظم پاکستان سے مذاکرات چاہتے ہیں مگر بھارتی فوج مذاکرات کو چیلنج کر رہی ہے اور پاکستان پر الزام تراشی کر رہی ہے جبکہ پاکستانی فوج آرام سے ہے اور کوئی مداخلت نہیں کر رہی ہے۔ بھارت میں فوج عوام کو طیش دلا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں احتیاط سے کام لینا ہو گا۔ صلح صفائی سے چلنا ہو گا۔ مستقبل کے معاملات طے کرنا ہوں گے۔ جنگ کو اب بھول جائیں۔ اب امن کی بات کریں۔ بھارت سے بھی کہیں کہ امن کی بات کرو کیونکہ امن کے لئے پیشرفت نہ کی تو ترقی نہیں کر سکیں گے۔ جنرل اختر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو آپس میں ڈائیلاگ کرنا ہے۔ دونوں ملکوں کے عوام اور حکومتیں صلح چاہتی ہیں مگر بھارتی فوج رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ دونوں ملک صلح کر لیں تاکہ دونوں ترقی کر سکیں۔ توقع ہے کہ موجودہ کشیدہ حالات نواز شریف من موہن ملاقات پر اثرانداز نہیں ہوں گے۔جنرل ضیاالدین بٹ نے کہا کہ امن کے خلاف کوئی نہیں ہے۔ بھارت میں شوشے چھوڑ رہے ہیں۔ بھارتی اپوزیشن صورتحال کو ایکسپلائٹ کر رہی ہے کیونکہ بھارت میں الیکشن ہونے والے ہیں۔ بھارت میں سارا زور شور ان کی اپوزیشن کی طرف سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ جب تک حل نہیں ہوتا معاملات ایسے ہی چلتے رہیں گے۔ کنٹرول لائن، ورکنگ باﺅنڈری پر کشیدگی رہے گی۔ بھارتی ورکنگ باﺅنڈری اور لائن آف کنٹرول پر اقوام متحدہ کے مبصرین کو آنے ہی نہیں دیتے۔ بھارت کشمیر میں بیحد مشکل میں ہے۔ درحقیقت بھارت اس وقت خطرے میں ہے۔ وہاں بہت سی آزادی اور علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں اور اب یہی لگتا ہے کہ بھارت کے ٹوٹنے والا ہے۔ بھارت کو ٹوٹنے سے خطے میں حالات بیحد بگڑ جائیں گے۔ خطے میں اچھے اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ دہشت گردی بڑھ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اسٹیبلشمنٹ خصوصاً را پاکستان میں گڑ بڑ میں ملوث ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت ملتے ہیں۔ دہشت گردوں سے نبٹنے کے لئے امریکہ کی طرز پر ہوم لینڈ سکیورٹی بنائی جائے۔
سینئر جرنیل