اسلام آباد : عید کے روز مسجد میں خودکش دھماکہ کی کوشش ناکام‘ بمبار مارا گیا‘ والد‘ 3 بھائیوں سمیت 6 گرفتار
اسلام آباد : عید کے روز مسجد میں خودکش دھماکہ کی کوشش ناکام‘ بمبار مارا گیا‘ والد‘ 3 بھائیوں سمیت 6 گرفتار
اسلام آباد + چنیوٹ (اپنے سٹاف رپورٹر سے+نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) عےدالفطر کے روز نماز جمعہ کے فوری بعد وفاقی دارالحکومت کے علاقے بہارہ کہو مےں واقع مسجد مےں خود کش حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ حملہ آور فائرنگ کرتا ہوا کےانی روڈ بہارہ کہو مےں واقع علی مسجد مےں داخل ہوا فائرنگ سے اےک سکےورٹی گارڈ امےن حسےن شاہ موقع پر جاں بحق ہوگےا جبکہ تےن افراد شدےد زخمی ہوگئے۔ خود کش حملہ آور نے خود کو اڑانے کی کوشش کی تو جےکٹ نہ پھٹ سکی۔ سکےورٹی گارڈ کی فائرنگ سے خودکش حملہ آور دم توڑ گےا جس کی شناخت ذکاءاللہ کے نام سے ہوگئی ہے جو چنےوٹ کے علاقے بھوانہ کے گاﺅں 239 کا رہائشی تھا۔ وفاقی پولےس نے حملہ آور کی شناخت ہونے پر اسکے والد اور تین بھائیوں سمیت 6 افراد کو حراست مےں لیکر اسلام آباد منتقل کر دےا ہے۔ اس حملے کی اطلاع ملنے پر آئی جی اسلام آباد سکندر حےات، اےس اےس پی آپرےشن ڈاکٹر رضوان اور اےس پی سٹی کےپٹن (ر) الےاس بھی موقع پہنچ گئے جبکہ رےنجرز کے دستوں نے علاقے کو گھےرے مےں لے لےا اور پولےس کے ہمراہ رےنجرز نے بہارہ کہو مےں سرچ آپرےشن بھی کےا اس دوران متعدد افراد کو پوچھ گچھ کےلئے حراست مےں بھی لے لےا گےا آئی جی سکندر حےات نے بتاےا کہ ناکام خود کش حملے کے بعد بم ڈسپوزل سکواڈ نے جےکٹ کو ناکارہ بنا دےا حملہ آور کے داخلے کے ساتھ ہی امام بارگاہ مےں انتظامےہ کے سکورٹی گارڈوں کے درمےان پانچ منٹ تک فائرنگ ہوتی رہی جس سے پورے علاقے مےں بھگدڑ مچی رہی پولےس نے علی مسجد کی سی سی ٹی وی فوٹےج بھی قبضے مےں لے لی مارے جانے والے خود کش حمہ آور کی شناخت اس کے فنگر پرنٹس سے کی گئی جس کے ساتھ ہی پولےس ٹےم اسلام آباد سے چنےوٹ روانہ کی گئی۔ اس حملے مےں تےن سکےورٹی گارڈ جبار، حق نواز زخمی ہوگئے مسجد کے سکےورٹی گارڈ جعفرحسےن شاہ کی مدعےت مےں تھانہ بہارہ کہو نے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولےس نے بتاےا کہ خود کش حملہ آور فائرنگ کرتے اور بھاگتا ہوا مسجد مےں داخل ہوا جسے پکڑنے کےلئے مسجد کے سکےورٹی گارڈوں نے حملہ آور پر فائرنگ کر دی۔ حملہ آور کے بھائےوں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ علاوہ ازیں بہارہ کہو میں مارے گئے خودکش حملہ آور سے متعلق انکشافات ہوئے ہیں نجی ٹی وی کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور چار تھانوں کے ناکوں سے گزرنا ہوا پہنچا خودکش حملہ آور تھانہ ترنول، گولڑہ، مارگلہ اور آبپارہ کے ناکوں سے گزرا حملہ آور نجی گاڑی کے ذریعے بہارہ کہو تک پہنچا تحقیقاتی ٹیم نے ناموں پر تعینات پولیس اہلکاروں سے پوچھ گچھ کی ہے۔ چنیوٹ سے نامہ نگار کے مطابق خودکش بمبار دہشت گرد کے فنگر سے شناخت کے بعد سی آئی اے سٹاف اسلام آباد اور پولیس تھانہ لنگرانہ نے ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا اور ملزم کے والد اور تین بھائیوں سمیت 6 افراد کو حرالست میں لے لیا۔ ملزم کے والد اور بھائیوں کی گرفتاری کےلئے پورے گاوں کی ناکہ بندی کر دی گئی تھی۔ ملزم کا تعلق مبینہ طور پر کالعدم مذہبی تنظیم سے بتایا گیا ہے اور پولیس کی بھی بھاری نفری نے علی الصبح تقریباً ساڑھے تین بجے ملزم کے پورے گاﺅں کا محاصرہ کرکے مکمل نامہ بندی کر دی اور ملزم کے گھر چھاپہ مار کر ملزم کے والد محمد بخش اور ان کے بیٹے سمیع، احسان، حکیم ان کے دو ملازمین سمیت 6 افراد کو حراست میں لے لیا۔ ملزم کل 7 بھائی ہیں جن میں اکثر مختلف شہروں میں مدرس اور طالب علمی کے طور پر پڑھ رہے ہیں۔ ان کے دو ملازموں نواز اور اعجاز کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ ملزم کا والد ریٹائرڈ ٹیچر ہیں اور مذہبی گھرانہ بتایا گیا ہے۔ چھاپہ کے بعد ان کے خاندان کے باقی افراد بھی گھروں کو چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملزم ذکا اللہ 4 ماہ سے گھر سے غائب تھا۔دریں اثنا صدر آصف زرداری اوروزیراعظم نوازشریف نے کوئٹہ اور بہارہ کہو میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ صدرنے اس سکیورٹی گارڈ کی جرات وبہادری کو خراج عقیدت پیش کیا جس نے دوسروں کی زندگیوں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان قربان کی۔ وزیراعظم نوازشریف نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ وہ دہشت گردوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے لئے پوری طرح چوکس رہیں۔
بمبار مارا گیا