پنجاب اسمبلی : کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت ‘ کوئٹہ میں دہشت گردی کے خلاف قراردادیں متفقہ منظور
لاہور ( خبر نگار +نیوز رپورٹر + کامرس رپورٹر +آئی این پی) پنجاب اسمبلی میں کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت اور پولیس لائن کوئٹہ میں ہونے والی دہشت گدی کے خلاف مذمتی متفقہ قراردادیں منظور کر لی گئیں۔ وفاقی حکومت سے بھارت کو عالمی قوانین کا پابند کروانے کے لئے بھارتی جارحیت کے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ، سانحہ کوئٹہ کے شہداءکو خراج تحسین اور دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کی گئی۔ وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے متفقہ طور پر دونوں قراردادیں ایوان میں پیش کیں جو منظور کر لی گئیں۔ بھارتی جارحیت کے معاملے پر قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر کی جانے والی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے، بھارت نے پہلے اپنے 2 فوجیوں کے قتل کا جھوٹا الزام پاکستان پر لگایا جس کے بعد بھارتی سکیورٹی فورسز نے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ شروع کر دی جس سے نہ صرف پاک افواج بلکہ عام شہری بھی نشانہ بنے ہیں۔ ایوان ورثا سے اظہار غم بھی کرتا ہے اور شہداءکے درجات کی بلندی کے لئے بھی دعاگو ہے۔ سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان بلوچستان میں حالیہ دنوں میں ہونے والی دہشت گردی کی اور پولیس لائن کوئٹہ میں خودکش حملے میں ڈی آئی جی فیاض سنبل سمیت 30 پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتا ہے اور ان کے ورثا سے اظہار تعزیت کرتا ہے اور فیاض سنبل ایک فرض شناس اور جرا¿ت مند پولیس آفیسر تھے۔ اجلاس میں مقامی حکومت کے نئے نظام پر عام بحث کا آغاز کرتے ہوئے رکن اسمبلی سردار شہاب الدین نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 148اے کے تحت لازم ہے کہ نچلی سطح پر اختیارات کی تقسیم کی جائے اور مالی اور انتظامی اختیارات مقامی حکومتوں کو دئیے جائیں۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کے بیٹے اور چودھری غلام مرضیٰ رکن اسمبلی کی والدہ کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ سانحہ کوئٹہ اور بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے جوانوں کے ایصال ثواب کے لئے بھی فاتحہ خوانی کروائی گئی۔نئے بلدیاتی نظام پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن اسمبلی میاں رفیق نے کہا بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہونے چاہئے۔ عارف عباسی نے کہا حکومتی بل حکومت کے کسی پیرامیٹر کو پورا نہیں کرتا۔ میاں منیر نے کہا بلدیاتی انتخابات غیرجماعتی بنیادوں پر ہونے چاہئے۔ ظہیرالدین نے کہا لوکل باڈیز الیکشن جماعتی بنیادوں پر ہونا چاہئے۔ احمد شاہ کھگہ نے کہا فنڈز نچلی سطح تک دیئے جائیں۔ رکن اسمبلی وحید گل نے کہا اگر متفقہ طور پر مقامی حکومت کے نئے نظام کے بل کو متفقہ طور پر منظور کریں گے تو اس کا اچھا پیغام جائیگا۔ صدیق خان نے مجوزہ بل کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ وحید اصغر ڈوگر نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے چاہئیں ۔ فائزہ ملک نے کہا ارکان اسمبلی کو بلدیاتی نظام میں کوئی کردار نہ دیا جائے۔