• news

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے تشدد سے ایک اور کشمیری شہید‘ کشتواڑ میں جھڑپیں جاری ‘4 گاڑیاں ‘دکان نذر آتش

سری نگر (اے این این) مقبوضہ کشمیرمیں بے لگام بھارتی فوج نے کشمیریوں کی نسل کشی کاسلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزیدایک اور بے گناہ نوجوان کوشہیدکردیا۔ واقعہ کے خلاف کولگام ،شوپیان اور پلوامہ میں زبردست احتجاجی مظاہرے ، مکمل ہڑتال رہی،مختلف مقامات پرقابض فوج اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں، کرفیوکی خلاف ورزی کے الزام میں 110شہریوں کوگرفتارکرلیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق کولگام میں دھمال ہانجی پورہ کے ایک نوجوان کی لاش برآمدہوئی جسے مبینہ طورپرقابض فوجیوں نے تشددکرکے شہیدکردیا۔مقامی لوگوں کے مطابق شیراز احمد گنائی دوروزقبل اپنی گاڑی لیکر جموں روانہ ہوا تھا لیکن پھراس کااپنے گھر والوں کے ساتھ وہ رابطہ نہیں ہوا۔ نوجوان کوشہیدکئے جانے کے واقعہ کے خلاف کولگام ،شوپیان اور پلوامہ میں گزشتہ روززبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے اوراس دوران مکمل ہڑتال رہی ۔ تمام دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے اورسڑکوں پر ٹریفک معطل رہی ۔مختلف مقامات پرقابض فوج اور ریاستی پولیس کے ساتھ مظاہرین کی تصادم آرائی بھی ہوئی۔کشمیری کل بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔ ادھر عیدالفطر کے موقع پر کشتواڑ میں ہندو اور مسلم فسادات کے دوران 3 افراد کی ہلاکت کے بعد وادی کے بیشتر اضلاع میں نافذکیاگیاکرفیو بدستوربرقرارہے۔ سخت ترین کرفیو اور فوج کی بھاری تعیناتی کے باوجود جموں اور کشتواڑ میں فرقہ وارانہ تصادم کے واقعات میں 13افراد زخمی ہوگئے جبکہ 4 گاڑیوں اور ایک دکان کو نذر آتش کر دیا گیا۔ مسلم خواتین مرکز جموں کشمیر کی چیئرپرسن یاسمین راجہ کی قیادت میں گھنٹہ گھر امیرا کدل سے ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا جس میں مسلم خواتین مرکز کی درجنوں خواتین نے شرکت کی۔ پریس کالونی کے نزدیک پولیس کی ایک بھاری تعداد نے جلوس کا راستہ روکا اور انہیں آگے بڑھنے نہیں دیا۔ یاسمین راجہ نے دیگر اراکین کے ساتھ سڑک پربیٹھ کر دھرنا دیا اور پولیس کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کیا۔اے پی پی کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بزرگ کشمیری حریت رہنماءسید علی گیلانی نے کشمیریوں سے 15اگست کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طورپر منانے اور اس دن مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوںنے کشمیریوں کے جان ومال کے تحفظ میںکٹھ پتلی انتظامیہ کی ناکامی کے خلاف 16اگست کو بھی مکمل ہڑتال کی کال دی ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے ایک بیان میں کٹھ پتلی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ وہ فوری طور پر ان کے گھر سے پولیس کا پہرہ ہٹادے تاکہ وہ جموں جاکر وہاں باہمی بھائی چارے کو بحال کرنے کی کوشش کرسکےں۔ انہوںنے بھارتی فوج کی حمایت یافتہ ویلج ڈیفنس کمیٹیوں کے اراکین کو کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دینے پر کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کمیٹیوں کو فوری طور پر غیر مسلح اور تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انتظامیہ نے بھارتی یوم آزادی کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔سخت ترین حفاظتی انتظامات کے تحت گاڑیوں ، راہگیروں کی چیکنگ اورمختلف علاقوں مےں تلاشی کارروائیاں تیز کردی گئی ہےں۔

ای پیپر-دی نیشن