مصر: مرسی کے حامیوں، مخالفین میں تصادم اخوان المسلمون مذاکرات پر رضامند
قاہرہ (بی بی سی + نیوز ایجنسیاں) مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے کارروائی اس وقت شروع کی جب محمد مرسی کے حامیوں اور مقامی رہائشیوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دونوں گروہوں نے ایک دوسرے پر پتھرا¶ کیا جس کے بعد خواتین اور بچے جائے وقوعہ سے بھاگنے لگے۔ اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے وزارت میں گھسنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں داخل نہیں ہونے دیا۔ ہمارے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ اگرچہ لاکھوں مظاہرین نے محمد مرسی کی برطرفی کے حق میں آواز اٹھائی تھی تاہم ان واقعات نے مصرف معاشرے کو منقسم کر دیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق اخوان المسلمون بحران کے حل کیلئے مذاکرات میں شمولیت پر رضامند ہو گئی۔ ادھر مرسی کے حامی درجن بھر علماءوزارت اوقاف میں داخل ہو گئے۔ پولیس کو آنسو گیس کے شیل چلانے پڑے۔ ادھر یمن کی نوبل انعام یافتہ جمہوریت پسند رہنما توکل کرامان نے کہا فوج کی جانب سے مرسی کو اقتدار سے ہٹانا عرب جمہوری تحریک کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے۔