بلیو ایریا کے واقعہ نے اپوزیشن کو حکومت پر تنقید کرنے کا موقع فراہم کر دیا
قومی اسمبلی کے چوتھے سیشن کی تیسری نشست کا انعقاد بھی حسب معمول نصف گھنٹہ کی تاخیر سے ہواڈیرھ گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں وقفہ سوالات کے بعد بیو ایریا میں ایک مسلح شخص کی فائرنگ کے واقعہ پر اپوزیشن نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لےا اسے حسن اتفاق کہئے ےا کچھ اور وفاقی وزےر داخلہ چوہدری نثار علی خان اس واقعہ کے وقت لاہور مےں تھے اےوان مےںان کی عدم موجودگی پر اپوزےشن کو چوہدری نثار علی خان پر تنقےد کا موقع مل گےا۔ پاکستان مسلم لےگ (ن) کے185ارکان پر مشتمل ہے لےکن اےسا دکھائی دےتا ہے ان کی زبانےں گنگ ہو گئی ہےں بلکہ اس معاملہ پر بحث کرانے سے گرےز کےا اور عجلت مےں اجلاس ملتوی کرنے کو تر جےح دی گئی۔
اپوزےشن نماز جمعہ کے بعد بھی قومی اسمبلی کا اجلاس جاری رکھنا چاہتی تھی لےکن حکومت نے راہ فرار اختےار کرکے اپوزےشن کو اےک” صفحہ“ پر اکھٹا ہونے کا موقع دے دےا اگر چوہدری نثار علی خان اےوان مےں موجود ہوتے تو وہ اپوزےشن کی طرف سے کی جانے والی تنقےد کا کماحقہ جواب دے سکتے تھے اب معلوم ہوا ہے کہ چوہدری نثار علی خان پےر کے اجلاس مےں اپوزےشن کی تنقےد کا جواب دےں گے اور اےوان کو بلےو اےرےا مےں پےش آنے والے واقعہ کے بارے مےں اعتماد مےں لےں گے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس مےں وزےراعظم محمد نواز شرےف اور قائدحزب اختلاف سےد خورشےد شاہ دونوں نے شرکت نہےں کی جب قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اےوان مےں 74 ارکان موجود تھے اےک مرحلہ پر ےہ تعداد128ہوگئی قومی اسمبلی مےں اپوزےشن کو دل کھول کر بات کرنے کا موقع نہ دے کر متحدہ اپوزےشن کے قےام کی بنےاد فراہم کر دی گئی ہے۔