• news

پاکستان سکیورٹی کونسل میں مزید مستقل نمائندوں کی شمولیت کا مخالف ہے: مسعود خان

اسلام آباد (جاوید صدیق) اقوام متحدہ میں پاکستان کے خصوصی نمائندہ مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں مزید مستقل نمائندوں کی شمولیت کے خلاف ہے کیونکہ جب سکیورٹی کونسل میں کسی ملک کو مستقل رکن کی حیثیت دی جاتی ہے تو وہ اس حیثیت کو اپنے مفاد کے لئے استعمال کرتا ہے۔ وقت نیوز کے  پروگرام  ایمبیسی روڈ میں انٹرویو دیتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ اقوام متحدہ میں اصلاحات کے حوالے سے پچھلے 20 برس سے مباحثہ  چل رہا ہے۔ مسعود خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ  اس میں شک نہیں کہ موجودہ اقوام متحدہ 1945ء کی جنگ کے بعد وجود میں آئی تھی تب سے لے کر اب تک دنیا بدل گئی ہے کئی ممالک آزادی حاصل کرچکے ہیں بہت سے ممالک معاشی ترقی کرکے مغربی ملکوں کے ہم پلہ ہوگئے ہیں کئی دوسرے ممالک تیزی سے ترقی کر رہے ہیں ان کی خواہش ہے کہ انہیں بھی اہمیت دی جائے۔ اس کے علاوہ غربت کا خاتمہ‘ ماحول کی تباہ کاریوں سے نجات‘ مذہبی تصادم کو ختم کرکے ہم آہنگی پیدا کرنا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے۔ پاکستانی نمائندہ سے پوچھا گیا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کو کس حیثیت سے دیکھا جارہا ہے تو پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ میں ایک فعال اور اہم ملک سمجھا جاتا ہے۔خاص طور پر بین الاقوامی سطح پر شورش زدہ علاقوں میں پاکستان نے قیام امن میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ساٹھ کی دہائی سے لے کر اب تک پاکستان اقوام متحدہ کے امن دوستوں کا حصہ رہا ہے۔پاکستان نے نہ صرف قیام امن میں اہم کردار ادا کیا ہے بلکہ اس کے بعد تعمیر نو میں پاکستان کی فوج اور پولیس کا کردار قابل تعریف رہا ہے۔اس کی اقوام متحدہ میں بڑی توصیف کی جاتی ہے۔ اس سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پاکستان کے یوم آزادی کی تقریبات میں شرکت کے لئے پاکستان آئے اور  جشن آزادی میں شرکت کی۔ مسعود خان سے پوچھا گیا کہ سیکرٹری جنرل نے پاکستان  موجودگی میں لائن آف کنٹرول پر کشیدگی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بات ہوئی جس پر مسعود خان نے کہا کہ پاکستان آنے سے پہلے سیکرٹری نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کے مسئلہ پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں۔مسعود خان نے کہا کہ  توقع ہے کہ جب پاکستان کے وزیراعظم نیویارک جنرل اسمبلی کے  اجلاس میں شرکت کے لئے آئیں گے تو بھارتی وزیراعظم سے ان کی ملاقات میں لائن آف کنٹرول پر کشیدگی پر بات ہوگی۔ بھارت کو 2003ء کے  سمجھوتے کی پاسداری کرنی چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں مسعود خان نے کہا کہ اقوام متحدہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد دے رہا ہے اور وہ افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان  کے کردار کو بہت اہم تصور کرتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن