چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی کے وفد کا گوادر پورٹ کا دورہ
اسلام آباد (ریاض اختر/خصوصی رپورٹر) پاکستان کی طرف سے گوادر کو چین کے سپرد کرنے کے تاریخی معاہدے کے بعد چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی چائنا اوورسیز پورٹ ہینڈلنگ لمیٹڈ (COPHC) کے سربراہ کی قیادت میں چینی وفد نے گوادر پورٹ کا روزہ دورہ کیا۔ دورے کے دوران وفد نے پورٹ ایریا اور نان پورٹ ایریا کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ باخبر ذرائع کے مطابق پاکستان چین کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت چینی کمپنی 40 سال تک پورٹ ایریا کی تعمیروترقی اور لینڈ سکیورٹی کے تناظر میں انقلابی اقدامات کرے گی۔ چینی وفد آئندہ چند ہفتوں میں گوادر ڈویلپمنٹ کے حوالے سے حتمی سفارشات سے وزارت پورٹس اینڈ شپنگ کو آگاہ کریگا۔ اس سے قبل جمعۃ المبارک کو پورٹس اینڈ شپنگ منسٹری میں جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر پرویز عباس کی قیادت میں، چینی وفد اور وزارت داخلہ کے نمائندوں کی مشترکہ میٹنگ ہوئی۔ دو گھنٹے پر محیط رہنے والی اس غیرمعمولی میٹنگ میں پاکستانی حکام نے مہمان وفد سے معاہدے کے تحت پورٹ ایریا جس کی تعمیرو ترقی اور سکیورٹی کی ذمہ داری چینی کمپنی کے ذمہ ہے۔ ایف سی بریگیڈئر اور پولیس یونٹ کی موجودگی اور فرائض کی بارے میں آگاہ کیا گیا۔ یہ بھی بتایا گیا آپریشنل سکیورٹی پلان کے حوالے سے دونوں فورسز کی خدمات کا معاوضہ چینی کمپنی کو ادا کرنا پڑیگا۔ وفد سے کمرشل پلان طلب کیا گیا ہے جس کے تحت کام کی نوعیت پر سکیورٹی معاملات طے کئے جا سکیں۔ وزارت داخلہ کے نمائندوں نے مہمان وفد کو ممکنہ سکیورٹی پر وفاقی و صوبائی حکومتوں کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزارت پورٹس اینڈ شپنگ نے کاشغر سے گوادر تک اقتصادی کوریڈور کے لئے وزارت مواصلات سے مشاورت کی بھی تجویز دی۔ میٹنگ میں گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین درانی خان بھی موجود تھے جنہوں نے مختلف امور پر بریف کیا۔ چینی وفد کراچی سے خصوصی چارٹر طیارے کے ذریعے گوادر پہنچا تھا۔