سیلاب متاثرین کی گھروں کو واپسی تک امدادی سرگرمیاں جاری رہیں گی : شہبازشریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب کی پوری انتظامی مشینری متاثرین سیلاب کی دیکھ بھال اور امدادی سرگرمیوں کیلئے سرگرم عمل ہے۔ صوبائی وزراء سمیت سیکرٹریز اور ضلعی انتظامیہ کو ترجیحی بنیادوں پر متاثرہ علاقوں میں سیلاب زدگان کی امداد و بحالی کی سرگرمیوں کیلئے متحرک کر دیا گیا ہے۔ مصیبت میں گھرے بہن بھائیوں کی ان کے گھروں میں مکمل واپسی تک امدادی سرگرمیاں زور و شور سے جاری رہیں گی اور سیلاب کے بعد متاثرین اور متاثرہ علاقوں کی فوری بحالی کیلئے جامع پروگرام وضع کیا جائے گا اور فی الفور ایسے اقدامات اٹھائے جائیں گے جس سے متاثرہ علاقوں میں سیلاب زدگان کو ریلیف مل سکے۔ وزیراعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ گڑھ مہاراجہ، جھنگ کے دورے کے دوران سیلاب کی صورتحال اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے بعد متاثرین سیلاب سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کیلئے پنجاب حکومت نے خصوصی اقدامات کئے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں پر ادویات، خوراک، اشیائے ضروریہ اور منرل واٹر وافر مقدار میں فراہم کیا گیا ہے۔ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں حکومت سیلاب زدگان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے کام کو قومی ذمہ داری سمجھ کر ادا کیا جا رہا ہے اور حکومت انہیں مصیبت کی اس گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گی۔ وزیراعلیٰ نے دریائے چناب میں گڑھ مہاراجہ اور شورکوٹ کے درمیان زیرتعمیر حق باہو پل کی وجہ سے سیلابی پانی میں اضافے کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ پل کے دونوں اطراف حفاظتی بندوں کو مزید اونچا کرنے اور مضبوط بنانے کیلئے تیز رفتاری سے اقدامات عمل میں لائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے سلطان باہو پل کے دونوں اطراف حفاظتی بند تعمیر کئے بغیر یہ منصوبہ شروع کیا جس سے سیلاب کی صورت میں گڑھ مہاراجہ کو شدید خطرات لاحق ہو گئے تھے تاہم پنجاب حکومت نے بروقت اقدامات کرکے گڑھ مہاراجہ شہر کو تباہی سے بچا لیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے پل کے قریب متاثرین سیلاب کیلئے قائم خیمہ بستی کا بھی دورہ کیا اور ایک ایک خیمے میں جا کر متاثرین سیلاب سے حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد اور سہولتوں کے بارے میں دریافت کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ حکومت ان کی ہر طریقے سے دیکھ بھال کرے گی ۔ وزیراعلیٰ نے شورکوٹ اور گڑھ مہاراجہ کے سیلاب متاثرہ علاقوںکا فضائی جائزہ بھی لیا۔ علاوہ ازیں حکومت پنجاب نے چترال کے سیلاب متاثرین کے لئے 23 ٹرکوں پر مشتمل امدادی اشیاء کی پہلی کھیپ روانہ کر دی ہے جبکہ ضرورت پڑنے پر مزید امداد بھی فراہم کی جائے گی ۔ شہباز شریف نے گزشتہ روز چترال کے لئے امدادی اشیاء کے ٹرک روانہ کرنے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مصیبت کی گھڑی میں ہم اپنے متاثرہ بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں اور پنجاب میں امدادی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ چترال کے سیلاب متاثرین کے لئے پہلی کھیپ کے طور پر امدادی اشیاء کے 23 ٹرک روانہ کئے جا رہے ہیں جن میں کمبل، خیمے، راشن پیکٹس اور ادویات شامل ہیں ۔ خیبر پی کے کی حکومت کو بھی سیلاب متاثرین کے لئے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی گئی ہے ۔ سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے انہوںنے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں پورے زور و شور سے جاری ہیں اور صوبائی وزراء و سیکرٹریوں کی متاثرہ علاقوں میں ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں جبکہ میں خود بھی امدا د وبحالی کے کاموں کی نگرانی کر رہا ہوں ۔ انہوں نے گڑھ مہاراجہ پر سیلابی پانی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ دریائے چناب پر پیپلز پارٹی کی حکومت نے پل کی تعمیر کے لئے انتہائی ناقص منصوبہ بندی کی اور گڑھ مہاراجہ کے قریب حفاظتی بند تعمیر نہیں کیا گیا ۔ سیالکوٹ، نارووال ، بدوملہی اور دیگر علاقوں میں امدادی ٹیمیں دن رات کام کر رہی ہیں۔ دریں اثناء شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈینگی کے تدارک میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور متعلقہ محکمے انسداد ڈینگی کے حوالے سے وضع کردہ پلان پر صحیح معنوں میں عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ وہ گزشتہ روز انسداد ڈینگی اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے منعقد ہ اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب نے گزشتہ برسوں میںڈینگی کو شکست دے کر ایک نئی تاریخ رقم کی اور آئندہ بھی اس وباء کے خاتمے کے لئے مستقل بنیادوں پر جدوجہد جاری رہے گی ۔ جن ممالک میں ڈینگی نے حملہ کیا وہاں کئی دہائیوں تک اس پر قابو نہیں پایا جا سکا لیکن ہم نے موثر حکمت عملی، ہمت اور جذبے سے کام لیتے ہوئے نا ممکن کو ممکن کر دکھایا اور اس جنگ میں سرکاری محکمے ، ڈاکٹر و پیرا میڈیکل سٹاف اور عوام کا تعاون قابل ستائش ہے۔ ڈینگی کے سدباب کے لئے گزشتہ برسوں سے بڑھ کر کام کرنا ہو گا اور پہلے سے زیادہ موثر حکمت عملی اپنانا ہو گی تا کہ یہ وباء دوبارہ سر اٹھا نہ سکے۔ ہمیں ایک ایک جان بے حد عزیز ہے اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برسوں میں بھی ڈینگی کے تدارک کے لئے فوری طور پر وسائل فراہم کئے گئے جس کے تحت ماہرین اور پیرا میڈیکل سٹاف کی بیرون ملک تربیت کا اہتمام کیا گیا ،ضروری آلات خریدے گئے اورعوام کی آگاہی کے لئے بھی بھرپور مہم چلائی گئی۔ انہوںنے کہا کہ پرانے ٹائروں کی دکانوں کی سختی سے جانچ پڑتال کی جائے اور سرکاری محکموں کے گوداموں کا مکمل سروے کیا جائے کہ ان مقامات پر بھی سپرے اور ڈینگی کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں یا نہیں؟ انسداد ڈینگی ریگولیشنز پر سختی سے عملدرآمدکرایا جائے اور اس ضمن میں خلاف ورزی کے مرتکب اداروں ، ویئر ہاؤسز اور تعلیمی اداروں کے خلاف بلاامتیاز سخت کارروائی کی جائے۔ دریں اثناء محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ امن و امان کا قیام اور عوام کو انصاف کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، یہی وجہ ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کیلئے پولیس نظام میں جدید اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں اور پنجاب میں پولیس کیلئے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی تربیتی پروگرام وضع کیا جا رہا ہے۔ وہ گزشتہ روز اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت امن و امان کی صورتحال مزید بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہے اور اس مقصد کیلئے پہلے بھی تمام ممکنہ وسائل مہیا کئے گئے ہیں اور آئندہ بھی وسائل کی فراہمی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کیلئے پولیس نظام میں اصلاحات متعارف کروا رہے ہیں جس سے جرائم کی شرح میں خاطرخواہ کمی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بڑے شہروں میں سنٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم تشکیل دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے گزشتہ روز آسٹریلیا کے ہائی کمشنر پیٹر ہیورڈ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔