غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کیخلاف اپوزیشن کا پنجاب اسمبلی کے اندر اور باہر احتجاج
لاہور (خصوصی رپورٹر+خبر نگار+ خصوصی نامہ نگار) پنجاب میں بلدیاتی انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف اپوزیشن کا پنجاب اسمبلی کے اندر اور باہر شدید احتجاج، ارکان نے سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شرکت کی۔ آج اے پی سی بلانے، جمعہ کے روز صوبہ بھر میں احتجاجی دھرنوں، مظاہروں کا اعلان جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانا چاہتے تھے۔ ڈرون حملوں کی مذمت کیلئے پیش کی گئی تحریک انصاف کی قرارداد پر رائے شماری رانا ثناء اللہ کی مخالفت کے بعد ایک روز کیلئے ملتوی کر دی گئی جبکہ ایوان نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم اور ضلع اوکاڑہ میں تحصیل بصیرپور کے قیام کی دو قراردادیں منظور کر لیں۔ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف، (ق) لیگ، پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے پنجاب حکومت کی طرف سے بلدیاتی انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے کے فیصلے کیخلاف شدید احتجاج کیا اور اپوزیشن ارکان بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شریک ہوئے اور نعرے بازی کی۔ میاں محمودالرشید نے کہا کہ پنجاب حکومت کا غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرانے کیلئے بل کا مسودہ اسمبلی میں پیش کرنے کا دن پنجاب کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، جمہوریت کو نچلی سطح تک لانے کی دعویدار جماعت اب آمریت سے بھی بدتر نظام لانا چاہتی ہے۔ پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اسمبلی سے بل پاس کرانے پر اسمبلی کے باہر اور اندر احتجاج کیا جائے گا۔ غیر جماعتی بنیادوں پر قائم ہونے والا بلدیاتی نظام ظلم پر مبنی ہے اور یہ نظام میثاق جمہوریت کے بھی خلاف ہے۔ اپوزیشن جماعتیں کسی بھی صورت پنجاب حکومت کے بلدیاتی نظام کو سپورٹ نہیں کرتیں۔ حکومت ہمیں ہماری تجاویز کو بلدیاتی نظام کا حصہ بنانے کی یقین دہانیاں کراتی رہی لیکن پھر اچانک نوازشریف کی منظوری سے پنجاب میں بلدیاتی نظام کا فیصلہ کر دیا گیا جو ہمارے لئے قابل قبول نہیں۔ وزیر بلدیات و قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ نوازشریف پنجاب میں جماعتی بنیاد پر بلدیاتی انتخابات کروانا چاہتے تھے مگر ارکان کی اکثریت کی رائے دیکھ کر فیصلہ تبدیل کر دیا، اپوزیشن اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرنا چاہتی ہے تو یہ اس کا حق ہے، ایک یا دو دن صبر کر لیا جائے تحریک انصاف کا بھی پتہ چل جائے گا کہ وہ خیبر پی کے میں بھی جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی الیکشن کرواتے ہیں یا نہیں، اپوزیشن کمیٹی کے آخری اجلاس میں بھی شریک ہوئی اور اپنا اختلافی نوٹ بھی جمع کروایا مگر اب اپنی لیڈر شپ کے دبائو میں آ کر انہوں نے احتجاج کا اعلان کیا ہے، لوکل گورنمنٹ بل 2013ء پر اپوزیشن کو مکمل اعتماد میں لیا ہے اور ان کی تجاویز کو اہمیت دی گئی ہے۔ بلدیاتی انتخابات کا معاملہ جب پنجاب اسمبلی اور سپیشل کمیٹی کے اجلاس میں آیا تو اس پر 67 فیصد ارکان نے یہ تجویز دی کہ حکومت کی مداخلت کے خاتمے کیلئے غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات ہونے چاہئیں کیونکہ اگر یہ جماعتی بنیادوں پر ہوں گے تو اس سے حکومت کی مداخلت کا تاثر ملے گا۔ پیپلز پارٹی سندھ میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے جا رہی ہے اور میں دیکھوں گا کہ اندرون سندھ تیر کے نشان کے سوا کوئی اور نشان رکھنے والا کیسے جیتتا ہے۔ ہم نے بلدیاتی نظام میں اپوزیشن کی تجاویز کو شامل کیا اور اب اگر یہ احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا جمہوری اور آئینی حق ہے۔ رانا ثنا نے کہا کہ نوازشریف نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں تمام حقائق مکمل سچائی کیساتھ عوام کے سامنے رکھے ہیں لیکن جن لوگوں نے کرپشن اور لوٹ مار کی ہے نوازشریف کی یہ سچی باتیں ان کی سمجھ میں نہیں آئیں گی۔ پنجاب اسمبلی میں ڈرون حملوں کی مذمت کیلئے پیش کی گئی تحریک انصاف کے رکن میاں اسلم اقبال کی قرارداد پر رائے شماری وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی مخالفت کے بعد ایک دن کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ میاں اسلم اقبال نے قرارداد پیش کی تھی کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان امریکہ کی جانب سے ڈرون حملوں کے مسلسل عمل کو بنیادی انسانی حقوق اور پاکستان کی آزادی، خودمختاری اور سالمیت کے خلاف قرار دیتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ایوان کی رائے ہے کہ ڈرون حملے مبہم اطلاعات اور اندازوں کی بنیاد پر کئے جا رہے ہیں جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے لہٰذا یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ امریکی حکومت کو یہ باور کرایا جائے کہ یہ حملے کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے اس قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے قرارداد کو غیر ضروری قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کی مخالفت میں پارلیمنٹ کی قراردادیں موجود ہیں۔ وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ ڈرون حملے ہماری سالمیت کے خلاف ہیں۔ جماعت اسلامی کے ڈاکٹر وسیم اختر نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قرارداد میں اضافہ کیا جائے کہ آئندہ جو بھی ڈرون طیارہ آئے اسے مار گرایا جائے۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت ڈرون حملوں کے خلاف کوئی اقدام کرنا چاہتی ہے تو یہ قرارداد اسے جواز مہیا کرے گی۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبے کے الفاظ کی جگہ یہ ایوان وفاقی حکومت کے مؤقف کی تائید کرتا ہے کہ الفاظ استعمال کئے جائیں۔ جس پر محمودالرشید نے کہا قرارداد کے متن میں کوئی تبدیلی مطلوب ہے تو بیٹھ کر بات ہو سکتی ہے جس کے بعد سپیکر رانا محمد اقبال خان نے قرارداد پر کارروائی ایک دن کیلئے مؤخر کر دی۔ حکومتی رکن شیخ علاؤالدین نے اپوزیشن کی خاتون رکن اسمبلی فائزہ ملک کے سوال پر لاہور کالج یونیورسٹی برائے خواتین کی جانب سے غلط جواب آنے پر تحریک استحقاق لانے کا مطالبہ کر کے وزیر تعلیم رانا مشہور احمد خاں کو دفاعی پوزیشن پر کھڑا کر دیا تاہم سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال خاں نے یہ کہہ کر صورت حال کو سنبھال لیا کہ وزیر تعلیم اس معاملے کی تحقیقات کر کے اگلے اجلاس میں رپورٹ پیش کریں گے۔ پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی چار تخاریک التوائے کار پر کارروائی ملتوی کر دی گئی۔ (ق) لیگ پنجاب نے لاہور میں 5 کلو سونا لوٹنے والے ڈاکوؤں کی طرف سے مزاحمت پر تاجر کے قتل پر پنجاب اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروا دیا ہے۔