• news

وفاقی محتسب تقرری کیس: کسی کو ماورائے قانون کام کی اجازت نہیں دی جا سکتی: چیف جسٹس

اسلام آباد(آئی این پی) سپریم کورٹ نے وفاقی محتسب تقرری کیس کی سماعت 3ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے پرنٹنگ کارپوریشن سے وفاقی محتسب کی تقرری کے گزٹ کی کاپی اور دیگر تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ اگر وزارت قانون کی جانب سے وفاقی محتسب تقرری کے ریکارڈ میں ردوبدل کے ثبوت ملے تو ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کارروائی کے احکامات جاری کریں گے۔ کسی کو ماورائے قانون کام کر نے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے سربراہ عادل گیلانی نے کہا کہ وفاقی محتسب کی تقرری کے ریکارڈ میں وزارت قانون نے ٹیمپرنگ کر نے کی کوشش کی ہے۔ عدالت نے پرنٹنگ کارپوریشن کے مینیجر کو فوری طور پر طلب کر لیا۔ عدالت نے ان سے استفسار کیا کہ کیا عادل گیلانی کی جانب سے پیش کردہ ریکارڈ صحیح ہے اس پر بتایا گیا کہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد ہی عدالت کو آگاہ کیا جا سکتا ہے جبکہ سلمان فاروقی کے وکیل وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل 28 اگست کو امریکہ سے وطن واپس آ رہے ہیں۔ عدالت کی جانب سے نوٹس ملا تھا کہ 28اگست کو سماعت ہو گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سابقہ سماعت پر آپ کو آئندہ تاریخ بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔ کلریکل غلطی لگتی ہے۔ وسیم سجاد نے کہا کہ سیٹ کینسل کر انے میں مشکلات درپیش ہیں 28 اگست کو سلمان فاروقی عدالت حاضر ہوسکیں گے۔ اس پر عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت 3ستمبر تک ملتوی کر دی۔

ای پیپر-دی نیشن