دمشق : کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ‘ 1300 افراد ہلاک ہو گئے : اپوزیشن
دمشق + بیرون (بی بی سی+ اے ایف پی، این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) شامی حزبِ اختلاف نے الزام عائد کیا ہے کہ دمشق کے مضافات میں کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں میں 1300 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حزبِ اختلاف کا کہنا ہے کہ سیرین گیس والے راکٹوں سے دمشق کے مضافاتی علاقے گوتہ پر بدھ کی صبح باغیوں پر حملے کئے گئے۔ تاہم حکومت نے ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ یہ دعوے بے بنیاد ہیں اور ان کا مقصد اقوامِ متحدہ کے معائنہ کاروں کی توجہ ہٹانا ہے۔ رضاکاروں کے نیٹ ورک نے بھی سینکڑوں ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے تاہم ان دعوؤں کی تصدیق آزادانہ طور پر نہیں کی جا سکی۔ یورپی یونین نے برطانوی وزیرِخارجہ ولیم ہیگ نے شامی حکومت سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر معائنہ کاروں کو اس علاقے تک رسائی دی جائے تاکہ معاملے کی تحقیقات کی جا سکے۔ سعودی عرب نے کہا اقوام متحدہ اور یورپی یونین قتل عام کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ اس مسئلے کو اقوامِ متحدہ میں اٹھائے گا۔ عرب لیگ نے بھی کہا ہے کہ معائنہ کاروں کو ان مقامات پر جانے کی اجازت دی جائے۔ جہاں یہ ہتھیار استعمال ہوئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ حملے اِن علاقوں سے باغی فورسز کو نکال باہر کرنے کی حکومت کی کوششوں کے تحت کیے گئے ہیں۔ یو ٹیوب پر ڈالی گئی ویڈیو میں مختلف کارکن ایک عارضی ہسپتال میں میں لوگوں کا علاج کر رہے ہیں۔ ان میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ شامی حکومت نے اس ویڈیو کے منظرِ عام پر آنے کے بعد اس حملے کی تردید کی ہے۔ اس حملے کا الزام ایک ایسے وقت میں لگایا گیا ہے جب اقوامِ متحدہ کے معائنہ کار شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے الزامات کی تحقیقات کے لیے گزشتہ روز اتوار کو پہنچے ہیں۔ یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ معائنہ کار ان حالیہ الزامات کا جائزہ لیں گے یا نہیں۔ یہ معائنہ کار تین جگہوں کا دورہ کریں گے جہاں پر الزامات ہیں کہ کیمیائی ہتھیار استعمال کئے گئے تھے۔ ادھر شامی وزیر اطلاعات نے کہا زہریلی گیس اور کیمیائی ہتھیار استعمال نہیں کئے۔ حزب اختلاف کے ترجمان نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا بحران کے سیاسی حل کی کوششیں معدوم ہو گئیں۔ ان جگہوں میں سے ایک جگہ شمالی شام کا قصبہ خان الاصل بھی ہے جہاں چھبیس افراد مار میں ہلاک ہوئے تھے۔ شامی حکومت اور باغی دونوں اس تنازعے کے دوران ایک دوسرے پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔ ابھی تک ان الزامات کی آزادانہ طور پر تصدیق ممکن نہیں ہو سکی ہے۔ شام کے بارے عام خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے پاس اب تک ایک بڑی غیر اعلانیہ مقدار میں کیمیائی ہتھیار ہیں جن میں سارین گیس اور نروایجنٹ شامل ہیں۔شام کے واقعہ پر سکیورٹی کونسل کا اجلاس طلب کرلیا گیا