آئینی قدغن: پارلیمنٹ کے تحت انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کو روک دیا گیا
اسلام آباد (ثناء نیوز) آئینی قدغن کے باعث پارلیمنٹ کے تحت انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کو روک دیا گیا ہے۔ کمیٹی ٹرم آف ریفرنس بننے سے قبل ہی تحلیل ہو گئی انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی کے قیام پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ انتخابی دھاندلی کے حوالے سے تحقیقات کا احتیار انتخابی پٹیشنز کے ذریعے انتخابی ٹربیونل کے پاس ہونے کی وجہ سے پارلیمانی کمیٹی یہ کام نہیں کر سکتی۔ پارلیمانی کمیٹی کیلئے حکومت اپوزیشن کے نمائندوں کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا، پاکستان مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں اعتراض اٹھایا گیا کہ آئین کے تحت انتخابی دھاندلی اور شکایات کی تحقیقات کا اختیار انتخابی ٹربیونل کے پاس ہے، اس میں پارلیمنٹ مداخلت نہیں کر سکتی، پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات کے لئے ضرور کام کیا جا سکتا ہے۔کمیٹی کے قواعد و ضوابط پر غور ہونا تھا تاہم آئینی قدغن کے باعث پارلیمانی کمیٹی کو ختم کر دیا گیا، انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل متوقع ہے۔ یہ کمیٹی سابقہ آئینی اصلاحات کمیٹی کی طرز پر قائم کئے جانے کا امکان ہے تاہم کمیٹی کے قیام کا اعلان سپیکر قومی اسمبلی کرینگے۔