چین سے ناقص سکینرز کی خریداری، قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان، سینٹ کمیٹی کا اظہار برہمی
اسلام آباد(اے این این) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ پیپلزپارٹی کی گزشتہ حکومت نے چین سے ناقص سکینرزکی خریداری کا معاہدہ کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا، خریدے گئے سکینر دھماکہ خیز مواد کی نشاندہی کی صلاحیت نہیں رکھتے، بدھ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور داخلہ و نارکوٹکس کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں ملک میں امن وامان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس کے دوران سیکرٹری داخلہ قمر زمان چوہدری نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں چین سے نیٹو کنٹینرز کی تلاشی اور دھماکہ خیز مواد کی نشاندہی کے لئے 24سکینرز پاکستان کو مل چکے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ سکینرز دھماکہ خیز مواد کی نشاندہی کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے صرف کینٹینرز میں موجود اشیاءکی شناخت کرسکتے ہیں۔ ایک سکینر کی مالیت24کروڑ روپے ہے۔ سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ پولیس اور ایف آئی اے کو شہریوں کے فون کال ڈیٹا حاصل کرنے کے لئے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ اجلاس میں ڈائریکٹر نیشنل پولیس بیورو نے کہاکہ چین سے خریدے گئے سکینرز دنیا میں کوئی پولیس استعمال نہیں کررہی، یہ سکینرز ایک گاڑی کو چیک کرتے ہیں، 20سے25منٹ کا وقت لیتے ہیں اس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ سکینرز کی خریداری میں قومی خزانہ کو جان بوجھ کر کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا، کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے سربراہان کو طلب کرلیا۔