جانتا ہوں حکومت کتنا عرصہ چلے گی، تاریخ بتا کر نئی بحث نہیں چھیڑنا چاہتا: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ حکومت طالبان کی مدد سے وجود میں آئی یہ کبھی دہشت گردوں کی سزاﺅں پر عملدرآمد نہیں کرائے گی، جانتا ہوں موجودہ حکومت کتنے عرصہ چلے گی مگر میں کوئی تاریخ بتا کر نئی بحث نہیں چھیڑنا چاہتا، چاہوں تو اس نظام کو الٹ سکتا ہوں لیکن ہم مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو وقت دینا چاہتے ہیں، بلدیاتی انتخامات بدترین نظام کا تسلسل ہیں ہم اس بدی کا حصہ نہیں بنیں گے، اسلام آباد واقعہ میں سکندر کو ہیرو میڈیا نے بنایا، انقلاب کی راہ میں میڈیا رکاوٹ ہے، آئندہ احتجاج میں تنہا نہیں چلوں گا بلکہ دیگر ہم خیال جماعتوں کو بھی شریک کریں گے، ہمارے لانگ مارچ کے دوران تبدیلی والے نعرے والی جماعت میری بات سمجھ جاتی تو آج حالات یکسر مختلف ہوتے، کرپٹ اور فرسودہ نظام کو زمین بوس کرنے کیلئے ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت کی تیاری کر رہا ہوں، یکم ستمبر سے اس پر کام شروع کروں گا، فیصل آباد اور مظفر گڑھ میں منافع بخش پاور پراجیکٹس من پسندوں کو فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جو م¶قف ہم نے انتخابات سے قبل اپنایا تھا آج تمام جماعتیں اس کو تسلیم کر رہی ہیں کہ موجودہ نظام واقعتاً کرپٹ ہے، اگر ہمارے م¶قف کو اس وقت تسلیم کر لیا جاتا تو کہیں بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ اس وقت ایک شخصیت جو بہت بڑی کرسی پر بیٹھے ہیں انہوں نے بھی میرے م¶قف کو تسلیم کر لیا ہے اور وہ اس کا اظہار بھی کر چکے ہیں تاہم انہوں نے صحافیوں کے اصرار کے باوجود اس شخصیت کا نام بتانے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیا پنجاب میں دو بھائیوں کے علاوہ کوئی اور نہیں جس کو اختیارات دئیے جائیں، یہ لوگ طاقت کی تقسیم نہیں چاہتے۔ غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات بدترین نظام کا تسلسل ہیں ہم اس بدی کا حصہ نہیں بنیںگے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے لانگ مارچ کی ناکامی کا ذمہ دار ٹی وی اینکرز کو قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ انقلاب کی راہ میں رکاوٹ ہیں، پاکستان کے میڈیا کا قبلہ ہی درست نہیں، 90 فیصد اینکرز بکے ہوئے اور رشوت کھاتے ہیں۔