ملک بھر میں 7.78 افراد لاپتہ ہیں‘ ڈپٹی اٹارنی جنرل‘ 19 ستمبر تک بازیاب کرایا جائے: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
کراچی (آئی این پی+نوائے وقت نیوز) سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے موقع پر سی آئی ڈی حکام نے 15 ماہ قبل لاپتہ ہونے والے شخص نور محمد کو عدالت میں پیش کردیا‘ عدالت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائے جانے والے کمشن کی رپورٹ سے متعلق کہا کہ پاکستان میں لاپتہ افراد کی تعداد 778 ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیر عالم اور جسٹس آفتاب مغل نے کی۔ سماعت کے دوران سی آئی ڈی حکام نے پندرہ ماہ قبل کراچی کے علاقے اختر کالونی سے لاپتہ شخص نور محمد کو عدالت میں پیش کیا۔ سی آئی ڈی حکام نے عدالت میں موقف پیش کیا کہ نور محمد کو رینجرز نے پندرہ ماہ قبل اختر کالونی سے گرفتار کیا تھا جبکہ چند روز قبل رینجرز نے سی آئی ڈی حکام کے حوالے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائے گئے کمشن کی رپورٹ پیش کی رپورٹ کے مطابق پاکستان بھر میں لاپتہ افراد کی تعداد 778 ہے۔ خیبرپی کے میں لاپتہ افراد کے حوالے سے 358 کیس درج ہوئے‘ پنجاب میں لاپتہ افراد کی تعداد 159 ہے‘ سندھ میں لاپتہ افراد کے حوالے سے درج ہونے والے مقدمات کی تعداد 160 ہے‘ بلوچستان سے 62 افراد لاپتہ ہوئے جبکہ گلگت بلتستان سے ایک شخص لاپتہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق اسلام آباد سے 16 افراد لاپتہ ہوئے فاٹا کے علاقے سے 23 افراد منظر عام سے غائب ہوئے جبکہ شمالی علاقہ جات سے 42افراد کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیر عالم نے ہدایت کی کہ 19ستمبر تک سندھ کے تمام افراد کو بازیاب کرا کے رپورٹ پیش کی جائے۔ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائے جو لاپتہ افراد مل چکے ہیں انہیں اہلخانہ تک پہنچانے کا انتظام کیا جائے۔