ضمنی الیکشن : مسلم لیگ ن پہلے نمبر پر ۔۔۔ عمران کی پشاور سے خالی قومی نشست غلام بلور‘ میانوالی کی مسلم لیگ ن نے جیت لی‘ جنوبی پنجاب میں پ ٹی آئی شہباز شریف اور ذوالفقار کھوسہ کی صوبائی سیٹیں لے گئی
لاہور (وقائع نگار خصوصی + اپنے نامہ نگار سے) لاہور میں کلین سویپ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) نے چاروں نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی۔ غیر حتمی نتائج کے مطابق این اے 129 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی امیدوار شازیہ مبشر 44 ہزار 894 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئیں۔ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے منشا سندھو نے 26071 ووٹ لئے۔ اس حلقہ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 2 لاکھ 73 ہزار 761 ہے۔ حلقہ پی پی 161 میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار گلزار گجر 25 ہزار 302 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے خالد گجر نے 17 ہزار 803 ووٹ لئے۔ اس حلقہ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد ایک لاکھ 82 ہزار 97 ہے۔ حلقہ پی پی 150 میں مسلم لیگ (ن) کے میاں مرغوب احمد نے 18 ہزار 870 جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے مہر واجد نے 18 ہزار 494 ووٹ حاصل کئے اس طرح میاں مرغوب 376 ووٹوں کی برتری سے کامیاب قرار پائے۔ اس حلقہ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد ایک لاکھ 94 ہزار 663 ہے۔ حلقہ پی پی 142 میں مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سلمان رفیقف نے 17 ہزار 396 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی، ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے وقار احمد نے 4 ہزار 730 ووٹ لئے، پیپلز پارٹی کے محمد ادریس ایک ہزار 10 ووٹ لے سکے۔ آزاد امیدواروں میں امتیاز عرف بی بی نے 15، مولانا محمد علی نقشبندی نے 29 ووٹ لئے۔ حلقہ پی پی 142 میں کل 23 ہزار 439 ووٹ کاسٹ کئے گئے جن میں سے 266 مسترد قرار دئیے گئے، اس حلقہ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد ایک لاکھ 36 ہزار 80 ہے۔ اس طرح اس حلقہ میں ٹرن آؤٹ 17.22 فیصد رہا۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے حلقہ 129 کی نشست وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے خالی کی تھی۔ صوبائی حلقہ 142 کی سیٹ میاں شہباز شریف کے صاحبزادے اور پاکستان مسلم لیگ کے رہنما میاں حمزہ شہباز شریف نے خالی کی تھی۔ صوبائی حلقہ 161 کی سیٹ بھی عام انتخابات میں وزیر اعلیٰ میاں محمد شہباز شریف نے ہی جیت کر خالی کی تھی۔ چوتھے حلقے پی پی 150 کی سیٹ مہر اشتیاق نے جیت کر خالی کی تھی جہاں سے گذشتہ روز کے ضمنی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار میاں مرغوب احمد نے کامیابی حاصل کی۔ ضمنی انتخابات میں ووٹروں کا زیادہ تر جوش و خروش نظر نہیں آیا جس کی وجہ سے مجموعی طور پر ٹرن آؤٹ 20 فیصد کے قریب رہا۔ صوبائی دارالحکومت میں ضمنی الیکشن کے لئے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے 638 پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور ضمنی الیکشن کے موقع پر امن و امان کی صورتحال بہتر رہی الیکشن میں 7000 پولیس اہلکار ڈیوٹی پر تعینات رہے جبکہ پاک فوج کے 4500 جوان بھی ڈیوٹی پر موجود رہے۔ پولیس افسران تمام پولنگ سٹیشنوں پر سکیورٹی کا جائزہ لیتے رہے جبکہ پولیس کی جانب سے گشت کا سلسلہ بھی جاری رہا، حساس قرار دئیے گئے 110 پولنگ سٹیشنز پر بھاری نفری تعینات کی گئی۔ اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ+نامہ نگاران) ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 41 حلقوں میں ہونیوالے ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی کی 5، پنجاب اسمبلی کی 11، بلوچستان اسمبلی کی 2نشستوں پرکامیابی حاصل کرکے پہلی، پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی کی 3، پنجاب کی 2، سندھ اسمبلی کی 1نشست حاصل کرکے دوسری جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی 2اور پنجاب اسمبلی کی 2 1نشستیں حاصل کرکے تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی 2، مسلم لیگ ن کو پنجاب اسمبلی کی 3نشستوں پراپ سیٹ شکست کا سامنا کرناپڑا۔ انتخابات کے موقع پر سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے۔ قومی اسمبلی کی 15نشستوں پرانتخابات ہوئے۔ سندھ اسمبلی کی چارمیں سے دونشستوں پر ایم کیوایم اور دو پر پیپلزپارٹی کو کامیابی ملی ہے، پی ایس 12شکارپور اور پی ایس64 میر پور خاص پر پاکستان پیپلزپارٹی جبکہ پی ایس95 اور 103 کراچی میں ایم کیو ایم نے میدان مار لیا ہے، خیبر پی کے میں پی کے 23مردان کی نشست پراے این پی پی کے 27مردان میں آزاد امیدوار نے کامیابی حاصل کی، بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کی 3نشستوں میں دو پر مسلم لیگ ن نے کامیابی حاصل کی جبکہ ایک آزاد امیدوار کامیاب ہوا۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق این اے ون پشاور سے اے این پی کے غلام احمد بلور جیت گئے انہوں نے 37710 ووٹ حاصل کئے جبکہ پی ٹی آئی کے گل بادشاہ 29930 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ این اے 48 اسلام آباد ون سے پی ٹی آئی کے اسد عمر 48033 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ مسلم لیگ ن کے محمد اشرف گجر 41186 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر۔ این اے 235 سانگھڑ میں پی پی کی شازیہ مری 68459 ووٹ لیکر جیت گئے، فنکشنل کے خدا بخش درس 55767 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھے۔ یہ نشست فنکشنل لیگ نے خالی کی تھی۔این اے 237 ٹھٹھہ میں پی پی کی شمس النساء نے 81500 ووٹ لیکر میدان مار لیا۔ مسلم لیگ ن کے ریاض شیرازی 65542 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ این اے 254 کراچی میں ایم کیو ایم کے علی راشد 7794 ووٹ لیکر برتری لئے ہوئے تھے جبکہ پی ٹی آئی کے محمد نعیم 838 ووٹ لیکر دوسرے نمبر تھے۔ این اے 129لاہور 12 میں مسلم لیگ ن کی شازیہ مبشر 44894 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئیں جبکہ پی ٹی آئی کے محمد منشاء سندھو26071 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر تھے۔ یہ نشست وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے چھوڑی تھی۔ این اے 13 صوابی 2 میں پی ٹی آئی کے عاقب اللہ خان44328 ووٹ لیکر جیتے جبکہ جے یو آئی کے مولانا عطاء الحق 14217 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے۔ این اے 262 قلعہ عبداللہ سے پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے عبدالقہار ودان 35542 ووٹ لیکر پہلے جبکہ جے یو آئی ف کے قاری شیر علی 14217 ووٹ لیکر دوسرے نمبر تھے۔این اے 177 مظفرگڑھ 2 میں پی پی کے غلام ربانی کھر 26991 ووٹ لیکر آگے جبکہ آزاد امیدوار جاوید دستی 18853 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر تھے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 68 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شفقت بلوچ نے 69431 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی ہے جبکہ انکے مقابلے میں تحریک انصاف کے امیدوار نذیر احمد سوبھی نے 43508 ووٹ حاصل کئے۔ یاد رہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے عام انتخابات میں اس نشست سے کامیابی حاصل کی تھی۔ این اے 71 ون میانوالی سے مسلم لیگ (ن) عبیداللہ شادی خیل 95091 ووٹ لیکر جیت گئے جبکہ تحریک انصاف کے وحید خان 77973 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ عبید اللہ خان شادی خیل کی جیت پر انکے گھر واقع کمرمشانی پر جشن کا سماں تھا۔ لوگ ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈال کر اپنی خوشی کا اظہار کررہے تھے۔ نوشہرہ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 5 نوشہرہ ون کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر عمران خٹک غیر سرکاری نتائج کے مطابق 12360 ووٹ سے برتری لئے ہوئے تھے ان کے مدمقابل عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار محمد دائود خان خٹک دوسرے نمبر پر تھے۔اسی طرح این اے 27 لکی مروت میں پی ٹی آئی کے کرنل (ر) اسد اللہ مروت 8763 ووٹ لیکر سبقت لئے ہوئے تھے جبکہ جے یو آئی ف کے مولانا عطاء الرحمان 5902 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھے تاہم الیکشن کمشن نے ان دونوں حلقوں کے نتائج روک لئے۔ پنڈی بھٹیاں این اے 103کے ضمنی انتخاب میں پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار میاں شاہد حسین بھٹی بھاری اکثریت سے جیت گئے ہیں، اس حلقہ کے کل 231پالنگ سٹیشنوں میں سے 220اسٹیشنوں کے غیر حتمی نتائج کے مطابق میاں شاہد حسین بھٹی نے 75737ووٹ حاصل کئے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری شوکت علی بھٹی نے 63469ووٹ حاصل کئے ہیں جبکہ 11پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج ابھی باقی ہیں اس جیت پر میاں شاہد حسین بھٹی کے حامی اور مسلم لیگ ن کے کارکن نے جشن منارہے ہیں اور مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں۔این اے 177 مظفر گڑھ سے پیپلزپارٹی کے غلام ربانی کھر 51355 ووٹ لیکر جیت گئے جبکہ جمشید دستی کے بھائی آزاد امیدوار جاوید دستی 48563 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ یہ نشست جمشید دستی نے خالی کی تھی وہ دو نسشتوں پر کامیاب ہوئے تھے۔ مسلم لیگ (ن) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سینیٹر سردار ذوالفقار کھوسہ کی عام انتخابات میں جیت کر چھوڑی جانے والی نشستوں پر ضمنی الیکشن ہار گئی۔ عام انتخابات میں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے راجن پور اور سردار ذوالفقار خان کھوسہ نے ڈیرہ غازی خان سے کامیابی حاصل کی مگر دونوں رہنماؤں نے ان نشستوں کو چھوڑ دیا جس کے بعد ڈیرہ غازی خان سے تحریک انصاف کے احمد علی دریشک اور راجن پور سے علی رضا دریشک نے کامیابی حاصل کی۔ پی پی 243 ڈی جی خان سے پی ٹی آئی کے علی خان دریشک 22413 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ مسلم لیگ (ن) کے حسام الدین کھوسہ 18635 ووٹ لے سکے جبکہ پی پی کے سیف الدین کھوسہ بھی ہار گئے۔ پی پی 247 جام پور کی سیٹ جو شہباز شریف نے خالی کی یہاں مسلم لیگ (ن) کے عبدالقادر ممدوٹ ہار گئے اور تحریک انصاف کے علی رضا دریشک کامیاب ہو گئے۔ پھالیہ سے نامہ نگار کے مطابق پی پی 118 اختر حسین بوسال جن کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے نے 38000 ووٹ لے کر سیٹ جیت لی۔ یاد رہے ان کے بڑے بھائی ناصر حسین بوسال بھی اسی حلقہ سے مسلم لیگ (ن) کی طرف سے ایم این اے ہیں ان کے مقابلے میں لیاقت رانجھا جو کہ تحریک انصاف کے امیدوار تھے 17000 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ سیالکوٹ کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 123 کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کے محمد منشاء اللہ بٹ 21 ہزار 971 ووٹ لے کر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہو گئے ہیں۔ اس حلقہ میں مجموعی ووٹوں کی تعداد ایک لاکھ اڑسٹھ ہزار دو سو چھیالیس ہے۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار بیرسٹر دائود پرویز نے سات ہزار تیس ووٹ حاصل کئے جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار حاجی مشتاق مغل نے سات سو 35 ووٹ حاصل کئے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے دونوں امیدوار فیصل آباد کے ایک قومی اور ایک صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں غیر سرکاری، غیر حتمی نتائج کے مطابق کامیاب ہو گئے ہیں۔ فیصل آباد سٹی ڈسٹرکٹ میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 51 میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار آزاد علی تبسم غیر سرکاری، غیر حتمی نتائج کے مطابق کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ این اے 83 فیصل آباد 9 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار میاں عبدالمنان 47540 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی کامیابی پر کارکنوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور مسلم لیگ (ن) کے حق میں رات گئے تک نعرے بازی کرتے رہے۔ واضح رہے کہ فیصل آباد سٹی ڈسٹرکٹ کے تمام گیارہ قومی اور 22 صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں مسلم لیگ (ن) نے اپنی کامیابی کو یقینی بنا لیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے علاوہ فیصل آباد سٹی ڈسٹرکٹ میں کوئی بھی دوسری جماعت کا امیدوار کامیاب نہیں ہو سکا۔ گذشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران این اے 83 میں مسلم لیگ (ن) کی طرف سے امیدوار میاں عبدالمنان تھے جو کامیاب ہوئے ہیں ان کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے فیض اللہ کموکا نے 36000 ووٹ لئے، تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی کے ممتاز علی چیمہ رہے۔ پی پی 51 میں مسلم لیگ (ن) کے آزاد علی تبسم کامیاب ہوئے۔ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار اجمل چیمہ، پاکستان پیپلز پارٹی کے ملک محمد علی، ایم کیو ایم کے ظفر اقبال ظفر، آل پاکستان مسلم لیگ کے الحاج میاں سجاد احمد اور آزاد امیدوار چودھری امتیاز احمد لاڑا تھے۔ پی کے 27 مردان میں 34 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار جمشید خان 27718 ووٹ لے کر جیت گئے۔ جماعت اسلامی کے فضل ربانی 6666 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی پی 32 جھل مگسی میں غیر سرکاری، غیر حتمی نتائج کے مطابق سابق گورنر ذوالفقار مگسی کے بھائی آزاد امیدوار طارق مگسی 21280 ووٹ لے کر کامیاب رہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے سردار دھنی بخش لاشاری 4228 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی پی 6 راولپنڈی کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے چودھری سرفراز 30 ہزار 85 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔ تحریک انصاف کے واثق قیوم 21 ہزار 168 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ یہ سیٹ چودھری نثار نے خالی کی تھی۔ پی پی 142 لاہور 6 میں مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سلمان رفیق 14513 ووٹ لے کر جیت گئے جبکہ پی ٹی آئی کے وقار احمد 3683 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی پی 254 مظفرگڑھ سے غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے حماد نواز 16415 ووٹ لے کر کامیاب رہے جبکہ تحریک انصاف کے عبدالحئی دستی 13670 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی پی 289 رحیم یار خان 5 سے مسلم لیگ (ن) کے رئیس محبوب 28611 ووٹ لے کر جیت گئے جبکہ پیپلز پارٹی کے میاں محمد احسن ایڈووکیٹ 23270 ووٹ لے کر ہار گئے۔ حلقہ پی پی 217 سے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کے رانا بابر حسین 49600 ووٹ لے کر جیت گئے جبکہ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے مقصود عالم 23121 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ کے پی 23 مردان غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق اے این پی کے احمد خان بہادر 13077 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔ تحریک انصاف کے عمر فاروق 12005 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق پی پی 193 غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے خرم جہانگیر وٹو، جو منظور وٹو کے بیٹے ہیں، 22087 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔ مسلم لیگ (ن) کے نور الامین وٹو 29224 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ یہ سیٹ مسلم لیگ ن کے ایم این اے معین وٹو نے خالی کی۔ پی کے 70 بنوں ون سے غیر سرکاری نتائج کے مطابق جے یو آئی (ف) کے اعظم خان درانی 23110 ووٹ لے کر کامیاب رہے جبکہ پی ٹی آئی کے ملک عدنان خان 19151 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی ایس 12 شکارپور 2 سے پیپلزپارٹی کے عابد حسین بھیو 36217 ووٹ لے کر کامیاب رہے، آزاد امیدوار امیر علی جتوئی 32198 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی پی 210 لودھراں 4 سے مسلم لیگ (ن) کے محمد زبیر خان 24817 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔ تحریک انصاف کے سعد خورشید خان کانجو 7851 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی کے 42 ہنگو ون سے آزاد امیدوار شاہ فیصل خان 34932 ووٹ لے کر کامیاب رہے جبکہ آزاد امیدوار سید حسینی 12909 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ ایم کیو ایم نے ضمنی الیکشن میں کراچی سے تینوں (قومی کی ایک اور سندھ اسمبلی کی دو) نشستیں جیت لیں۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 254 پر متحدہ قومی موومنٹ کے محمد علی راشد واضح برتری کے ساتھ جیت گئے۔ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 95 پر محمد حسین نے پہلی اور پیپلزپارٹی کے جمیل ضیاء نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 103 پر ایم کیو ایم کے رئوف صدیقی 24 ہزار 938 ووٹوں کے ساتھ پہلی جبکہ پی ٹی آئی کے سلطان احمد 2 ہزار 684 ووٹوں کے ساتھ دوسری پوزیشن پر رہے۔ پی کے 70 بنوں 1 سے جے یو آئی (ف) کے اعظم خان درانی 23529 ووٹ لے کر جیت گئے جبکہ پی ٹی آئی کے ملک عدنان 19504 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی کے 23 مردان اسے غیرسرکاری غیرحتمی نتائج کے مطابق اے این پی کے احمد خان بہادر 13606 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ پی ٹی آئی کے سید عمر فاروق 12869 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی بی 29 نصیرآباد 2 سے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے محمد خان لہڑی 24372 ووٹ لے کر کامیاب رہے جبکہ آزاد امیدوار محمد امین عمرانی 12662 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ بی ایس 64 میرپور خاص سے متحدہ کے امیدوار ڈاکٹر ظفر کمالی کامیاب ہو گئے۔ سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد نے ضمنی الیکشن کے پہلے نتیجے کا اعلان کر دیا جس کے مطابق پی پی 123 سیالکوٹ سے مسلم لیگ ن کے امیدوار منشاء اللہ بٹ 21963ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں۔ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے داؤد پرویز نے 7054 ووٹ حاصل کئے۔ پی پی 123 سیالکوٹ میں ووٹ ڈالنے کی شرح 18.33 فیصد رہی۔ سیکرٹری الیکشن کمشن کے مطابق ٹرن آؤٹ زیادہ ہونے کی امید تھی۔ دھاندلی روکنے میں میڈیا نے اہم کردار ادا کیا۔ پولنگ کے وقت سے پہلے گنتی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ 5 بجے سے پہلے کے نتائج کے اعلان کا نوٹس لیں گے۔پی بی 44 لسبیلہ سے مسلم لیگ ن کے امیدوار پرنس احمد علی بلوچ 27316 ووٹ لیکر جیت گئے۔ ان کے مدمقابل پی پی پی کے نصراللہ رونجھو نے 3982 ووٹ لئے۔