پیپلز پارٹی کے بڑے لیڈر گھروں سے باہر نہیں نکلے، پولنگ کیمپ ویران رہے
پیپلز پارٹی کے بڑے لیڈر گھروں سے باہر نہیں نکلے، پولنگ کیمپ ویران رہے
لاہور (شعیب الدین سے) 11مئی کے انتخابات میں پنجاب میں 1970ءکی تاریخ دہرانے کا دعویٰ کرنے والی پیپلز پارٹی کے رہنما ضمنی انتخابات کے لئے انتخابی مہم میں اپنے امیدواروں کا ساتھ چھوڑنے کے بعد پولنگ کے دن بھی گھروں سے باہر نہیں نکلے۔ 4حلقوں میں ضمنی الیکشن کے دوران پیپلز پارٹی مقامی سیاسی پارٹی کی طرح نظر آئی جس کے پولنگ سٹیشنوں کے باہر لگے کیمپ ویران تھے اور بیشتر پولنگ سٹیشنوں پر سرے سے کیمپ ہی میں موجود نہیں تھے۔ پی پی 150میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ ہولڈر آصف ناگرہ نے اپنی انتخابی مہم چلانا ہی پسند نہیں کی۔ پیپلز پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق آصف ناگرہ تحریک انصاف کے امیدوار سے پہلے ہی ”ہاتھ ملا“ چکے تھے۔ چودھری اعتزاز احسن، چودھری اسلم گل سمیت دیگر رہنما مشکل حالات میں الیکشن لڑنے والے اپنے امیدواروں کا حوصلہ بڑھاتے نظر نہیں آئے۔ پیپلز پارٹی لاہور کی صدر اس شکست کے ”وزن“ سے بچنے کے لئے امریکہ سے وطن واپس ہی نہیں آئیں۔ زاہد ذوالفقار خان، جنرل سیکرٹری رانا اشعر، نائب صدر فضل الرحمن بٹ، زونل صدور میاں اصغر، زاہد شاہ فعال نظر آئے مگر وہ اپنے ”بڑوں“ کی کمی پوری نہ کر سکے۔ صدر زرداری نے 9ستمبر کے بعد بلاول ہاﺅس لاہور میں قیام کرنے اور اسے پیپلز پارٹی کا بیس کیمپ بنانے کا اعلان کر رکھا ہے مگر موجودہ حالات میں صدر کو شاید اب اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی پڑ جائے۔ لاہور میں قدم جمانا ہیں تو صدر کو موجودہ ”قد آور“ لیڈروں سے نجات حاصل کر کے نئے جوش ولولے سے بھرپور ایسی قیادت چننا ہو گی جو ورکرز کو دوبارہ ”زندہ اور فعال“ بنا سکے۔
پی پی کیمپ ویران