پیپلز پارٹی کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی، سرکاری وسائل کے استعمال کا الزام
پیپلز پارٹی کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی، سرکاری وسائل کے استعمال کا الزام
لاہور (خبرنگار) پیپلز پارٹی لاہور نے لاہور میں 4نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں دھاندلی اور سرکاری وسائل کے استعمال کے الزامات عائد کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سے انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہ کرنے اور سرکاری وسائل کے استعمال کے حوالے سے انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی لاہور کے قائم مقام صدر زاہد ذوالفقار خان، جنرل سیکرٹری رانا اشعر، نائب صدر فضل الرحمن، زونل صدر میاں اصغر، ایگزیکٹو محمد شریف خالد نے الزام عائد کیا ہے کہ پی پی 142 میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خواجہ سلمان رفیق کے بھائی خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کے وسائل کو بھرپور طور پر استعمال کیا۔ جنرل منیجر ریلوے نے 21اگست کو انتخابی انتظامات کے حوالے سے ”اجلاس“ کیا۔ ریلوے کی گاڑیوں کو سارا دن استعمال کیا گیا۔ ریلوے افسران نے لیگی کارکنوں کو پولنگ کیمپوں پر کھانا بھی پہنچایا۔ زاہد ذوالفقار خان نے کہا کہ ریلوے کے علاوہ ایم ڈی این ایف سی نے بھی سرکاری گاڑیوں کو خواجہ سلمان رفیق کی انتخابی مہم میں استعمال کیا۔ رانا اشعر نے کہا کہ این اے 129 کا زیادہ علاقہ غریبوں اور مجبور ووٹرز پر مشتمل ہے۔ بااثر صنعتکاروں نے ان غریب ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے لئے اپنی فیکٹریوں میں بروقت حاضری اور سارا دن کام لازمی قرار دیا اور مسلم لیگ (ن) کی مدد کی۔ زاہد ذوالفقار خان اور رانا اشعر نے کہا کہ سی سی پی او لاہور نے مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کو رضاکاروں کے کارڈ جاری کئے تھے جو پولنگ سٹیشنوں کے باہر مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی پرچی لے کر آنے والوں کو پولنگ سٹیشن کا راستہ دکھاتے رہے۔