بگٹی قتل کیس: مشرف کی مقدمہ اسلام آباد منتقل کرنے کی درخواست بلوچستان ہائیکورٹ نے مسترد کر دی
کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان حکومت نے نواب بگٹی مقدمہ قتل کی اسلام آباد منتقلی سے متعلق درخواست واپس لے لی، بلوچستان ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست مسترد کر دی، نواب محمد اکبر خان بگٹی کے مقدمہ قتل میں نامزد ملزم سابق صدر پرویز مشرف اور حکومت بلوچستان کی جانب سے بلوچستان ہائیکورٹ میں دو متفرق آئینی درخواستیں دائر کی گئیں جن میں سکیورٹی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے استدعا کی گئی کہ مقدمہ کو اسلام آباد منتقل کیا جائے۔ چیف جسٹس بلوچستان قاضی عیسیٰ نے درخواستوں پر سماعت کی پراسیکیوٹر جنرل بلوچستان نے مقدمہ کی منتقلی سے متعلق حکومت بلوچستان کی جانب سے دائر درخواست واپس لے لی اورحکومت کی جانب سے سابق صدر کو ہر ممکن سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور مو¿قف اختیار کیا کہ یہ درخواست نگران دور حکومت میں دائر کی گئی تھی اس کا موجودہ حکومت بلوچستان کا تعلق نہیں اس لئے حکومت جانب سے نہ صرف اس کی مخالفت کی جاتی ہے بلکہ درخواست واپس لیتے ہیں۔ اس موقع پر سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر الیاس صدیقی نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کی جان کو خطرات لاحق ہیں اور ان پر پہلے بھی متعدد بار قاتلانہ حملے ہو چکے ہیں اور اب بھی جہادی تنظیموں کی جانب سے انہیں مارنے کی دھمکیاں جا چکی ہیں جس پر نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل سہیل احمد راجپوت نے عدلیہ کو آگاہ کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست آئین و قانون کے متصادم ہے اس میں آئینی تقاضوں کو پورا نہیں کیا اور مشرف پر حملے ان کے اپنے دور اقتدار میں اسلام آباد اور راولپنڈی میں ہی ہوئے ہیں اور اگر مقدمہ کی منتقلی کی بات کی جائے تو اس حوالے سے ہائیکورٹ کا اختیار صرف اپنے صوبے تک ہی محدود ہے۔ چیف جسٹس بلوچستان نے پرویز مشرف کے وکیل کی جانب سے مقدمہ کی اسلام آباد منتقلی سے متعلق اطمینان بخش دلائل نہ دینے پر درخواست خارج کرنے کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سابق صدر کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے درخواست خارج کر دی۔