نکیال سیکٹر : بھارتی فوج کی فائرنگ ‘ گولہ باری ‘2 خواتین جاں بحق ‘ دونوں ممالک کے عسکری و خارجہ حکام کا اجلاس بلا کر مسئلہ حل کیا جائے: پاکستان
نکیال+باغ (نامہ نگار+نوائے وقت نیوز+اے ایف پی+ ایجنسیاں) جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ نکیال سیکٹر کے علاقے داٹوٹ میں مکان پر گولہ گرنے سے 2 خواتین جاں بحق اور 7 شہری زخمی ہوگئے۔ مکانوں کو نقصان پہنچا، زخمیوں میں بچے اور بوڑھے شامل ہیں۔ بھارت نے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال کیا، پاکستان نے بھرپور جوابی کارروائی کی۔ عسکری ذرائع کے مطابق بھارتی سکیورٹی فورسز نے باغ سیکٹر میں پھر بلااشتعال فائرنگ کی۔ یہ سلسلہ صبح 7 بجے شروع ہوا، پاک فوج کی منہ توڑ جوابی کارروائی میں بھارتی فوج کو بھاری نقصان پہنچا۔ سہ پہر ڈیڑھ بجے کے قریب کرالہ سیکٹر میں بھارتی فورسز نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ بھارت نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ایک کی بجائے کئی سیکٹروں پر فائرنگ شروع کردی۔ ذرائع کے مطابق کوٹلی آزاد کشمیر کے نکیال سیکٹر پر بھارتی فوج نے گزشتہ شب سے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جس سے علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔کوٹلی کے علاقے میں لوگ گھروں میں محصور ہوگئے، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ اسسٹنٹ کمشنر نکیال محمد ایوب خان کے مطابق علاقہ داٹوٹ میں ایک مکان پر گولہ گرنے سے ایک خاتون جاں بحق اور ایک بچی زخمی ہوگئی۔ رات گئے لنجوٹ کے مقام پر بھی بھارتی فوج نے فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے دوران ایک مکان پر گولہ گرنے سے 2 خواتین سمیت چھ افراد زخمی ہوگئے تھے۔ پیر کلنجر میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ واقعہ کے بعد پاک فوج نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی۔ بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر نکیال سیکٹر کے علاقے ترکنڈی ، داتوٹ، کلر گالا اور لاچارانی پر بھی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی تھی۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے مقامی آبادی پر 200 سے زائد مارٹر شیل فائر کئے۔ فائرنگ اور گولہ باری کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ پاکستانی فوج کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی جا رہی ہے۔ بھارتی گولہ باری سے دوگاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔ پاکستان کے احتجاج کے باوجود بھارتی فوج کی طرف سے بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ گزشتہ کئی روز سے جاری ہے۔ دوسری جانب بھارت نے روایتی طور پر جموں میں بھارتی فوج کے ترجمان کرنل آر کے پالٹا نے الزام عائد کیا کہ پاک فوج نے پونچھ کے مندھڑ سیکٹر میں بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔ پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں بارے بھارتی الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز ہمیشہ جوابی کارروائی کی حکمت عملی پر گامزن‘ فائرنگ میں کبھی پہل نہیں کی‘ خلاف ورزیوں کے بعد الزامات بھارت کی پرانی روش بن چکی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی 16 سالہ ارم کو اسلام آباد میں پمز ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ دریں اثناءآزاد کشمیر کی حکومت نے کنٹرول لائن کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات میں 31 اگست تک توسیع کردی ہے۔
اسلام آباد (ثناءنیوز+آن لائن) پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر کشےدہ صورتحال پر بھارت کو خارجہ اور عسکری حکام کا اجلاس بلا کر مسئلہ کا حل تلاش کرنے کی تجویز دے دی ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے کہا ہے کہ کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر بھارت کو خارجہ اور عسکری حکام کا اجلاس بلا کر مسئلہ کا حل تلاش کرنے کی تجویز دی ہے۔ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں پر بھارت سے اعلیٰ سطح پر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ بھارت سے کہا ہے کہ وہ پاکستانی قیادت کی خطہ میں امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل کے لئے کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے، پاکستان اس بات پر راضی ہے اب بھارت کو اس معاملہ میں آگے بڑھنا ہو گا۔ بھارت مذاکرات کے لئے قدم اٹھانے میں تاخیر کر رہا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا کہ ہمارے لئے باعث تشویش ہے کہ بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں تواتر سے جاری ہیں ہم نے پاکستان کی طرف سے پرزور احتجاج بھارت کو پہنچایا ہے اور تشویش بھی پہنچائی ہے۔ سیکرٹری خارجہ نے جب بھارت کے ہائی کمشنر کو دو دن پہلے دفتر خارجہ طلب کیا یہ بڑا ہائر لیول تھا کیونکہ پہلے ڈپٹی کی سطح پر شخص کو بلایا جاتا تھا اس کا مقصد یہی تھا کہ پاکستان کی طرف سے پرزور انداز میں بھارت کو پیغام پہنچایا جائے کہ آپ کی طرف سے خلاف ورزیاں جاری ہیں یہ نہ صرف علاقہ میں امن کے لئے خطرہ ہیں بلکہ پاکستانی قیادت کی جانب سے علاقہ میں امن دیکھنے کی خواہش کے بھی خلاف ہیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے بھارت کو تجویز دی گئی ہے کہ دفتر خارجہ کے سفارتکاروں اور عسکری حکام کی سطح پر مذاکرات کئے جائیں اور ملاقات کی جائے تاکہ ان مسائل کا حل ڈھونڈا جائے ہم اس پر بھارت کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ سطح پر کئی طرح کے میکنزم موجود ہیں اور 2003 سے جب سے یہ سیز فائر قائم ہوا تھا اس میکنزم نے بہت موثر انداز میں کام کیا ہے ہم نہیں سمجھتے کہ یہ کام ہم ابھی نہیں کر سکتے تاہم ہماری طرف سے تجویز دی گئی ہے کہ ان میکنزم کی بہتری کے لئے بھی ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں ہم نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان کی قیادت تحمل اور ذمہ داری کے ساتھ اپنی پالیسی پر چلنا چاہتی ہے تو اس کو کمزوری مت سمجھا جائے ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا تنازعات والی جگہ پر ایک کردار ہے کشمیر کے حوالہ سے تو اقوام متحدہ کا مسلمہ کردار ہے قراردادیں موجود ہیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ وہ یہ مسئلہ حل کرانے کے لئے تیار ہیں۔