کراچی میں خونریزی بڑھ گئی ‘ اہلسنت و الجماعت کے ترجمان اکبر سعید فاروقی سمیت 13 جاں بحق
کراچی (کرائم رپورٹر+ نوائے وقت نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) کراچی میں چھٹی کے روز بھی قتل و غارتگری جاری رہی۔ اہلسنت والجماعت کے ترجمان اکبرسعید فاروقی سمیت 13افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ اہلسنت والجماعت کے ترجمان مولانا اکبرسعید فاروقی گذشتہ روز تنظیم کے لسبیلہ میں ہونیوالے مظاہرے میں شرکت کے بعد موٹر سائیکل پر واپس گھر جا رہے تھے کہ یونیورسٹی روڈ پر موٹر سائیکل سوار 2 افراد نے قریب آ کر انہیں سر میں 2گولیاں مار دیں اور فرار ہوگئے۔ مولانا سعید اکبر کو فوری طور پر جناح ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔ ان پر حملے کی اطلاع ملتے ہی اہلسنت والجماعت کے کارکن ہسپتال کے باہر جمع ہوگئے اور احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سڑک بلاک کر دی۔ واضح رہے وفاقی حکومت کی طرف سے حکومت سندھ کو مولانا فاروقی سمیت 17علماءکو سکیورٹی فراہم کرنے کو کہا گیا تھا مگر انہیں سکیورٹی فراہم نہ کی گئی، اس دوران ٹارگٹ کلرز نے کام دکھا دیا۔ دریں اثناءمتحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے بیان میں کہا ہے کہ فرقہ وارانہ قتل کی وارداتیں کراچی میں فسادات کرانے کی سازش ہیں۔ ملک دشمن شیعہ اور سنی طبقہ فکر کے ممتاز افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کر کراچی کا امن برباد کرنا چاہتے ہیں۔ عوام یہ سازشیں ناکام بنا دیں۔ دہشت گردوں کو حکومت نے کھلی چھوٹ دے دی ہے۔ ادھر اہلسنت والجماعت کے رہنما مولانا اورنگزیب فاروقی نے کہا ہے کہ ہمارے رہنما سعید اکبر فاروقی کے بہیمانہ قتل کیخلاف جمعہ کو ملک بھر میں یوم احتجاج منایا جائیگا اور مظاہرے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعید اکبر فاروقی کے قتل پر سندھ حکومت کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائیگا۔ دریں اثنا مولانا سعید اکبر فاروقی کی نماز جنازہ قائد آباد میں ادا کی جائیگی۔ علاوہ ازیں گذشتہ روز گلشن اقبال میں اغوا کے بعد قتل کر دئیے جانیوالے سنی تحریک کے رہنما جاوید قادری کی نماز جنازہ ایم اے جناح روڈ پر سربراہ تحریک سرور اعجاز قادری نے پڑھائی جس کے بعد سینکڑوں شرکاءنے جاوید قادری کی میت سڑک پر رکھ کر قتل کیخلاف دھرنا دیا۔ اس سے قبل رنچھوڑ لائن اور ملحقہ علاقوں میں جاوید قادری کے قتل پر سخت کشیدگی کاروبار بند رہا، مشتعل افراد نے بس جلا ڈالی۔ بلال کالونی کورنگی میں مسلح افراد نے 30 سالہ رکشہ ڈرائیور نادر علی کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔ کورنگی کے علاقے ضیا کالونی میں موٹر سائیکل سوار افراد کی فائرنگ سے 45 سالہ شاہ عالم ہلاک اور 40 سالہ محمد حبیب زخمی ہوگیا۔ ابراہیم حیدری کے علاقے علی اکبر شاہ گوٹھ میں نامعلوم افراد نے دو نوجوانوں راحیل اور طاہر منا کو اغوا کرکے بعد میں گولیاں مار کر ہلاک کردیا اور نعشیں سمندر کنارے پھینک کر فرار ہوگئے۔ ایوب گوٹھ میں دو گروہوں کے درمیان فائرنگ میں شخص 30 سالہ محمد عارف ہلاک او ر ایک شخص زخمی ہوگیا۔ بریگیڈ کے علاقے لائنز ایریا میں نامعلوم افراد نے 19 سالہ اکرم بیگ کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ مقتول برگر کی دکان پر کام کرتا تھا قبل ازیں لیاری کے علاقے میراں ناکہ میں بکرا پیڑی روڈ سے ایک 25 سالہ نوجوان کی بوری بند لاش ملی جسے تشدد اور فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا۔ بلدیہ ٹاﺅن نمبر4 میں نامعلوم افراد نے ایک 15 سالہ نوجوان کو تشدد اور چھری کے وار کرکے ہلاک کیا جب کہ گلستان جوہر کے بلاک 12 سے 22 سالہ نوجوان کی ہاتھ پاﺅں بندھی لاش ملی۔ تینوں کی فوری طورپر شناخت نہیں ہوسکی۔ ادھر سرجانی ٹاﺅن کے سیکٹر سیون اے میں بھی فائرنگ کے ایک واقعہ میں دو افراد مارے گئے۔ جب کہ مدینہ کالونی میں ہفتے کے روز فائرنگ سے زخمی ہونے والے محمد مقیم نے اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا۔ جبکہ بلدیہ ٹاﺅن کے علاقے مدینہ کالونی تانیہ شادی ہال کے نزدیک اتوار کی شب مسلح افراد نے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن 25سالہ محمد آصف کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا۔ ادھر ٹھٹھہ اور بدین سے واپس آنے والے کھچی برادری کے افراد نے کراچی پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کی یقین دہانیوں کے باوجود لیاری کے حالات پر انہیں خدشات ہیں ان کے رہنما حسین کھچی نے کہا کہ لیاری میں سب امن سے رہ رہے تھے جب سے امن کمیٹی بنی امن ختم ہو کر رہ گیا۔ کھچی برادری نے کمشنر کراچی کی مداخلت پر دھرنا ختم کرتے ہوئے لیاری واپس جانے کا اعلان کر دیا۔ کہا کہ اگر ہم پر دوبارہ حملہ یا راکٹ فائر ہوئے یا مطالبات نہ مانے گئے تو دو روزہ بعد پھر دھرنا دیا جائیگا۔