• news

بھکر : مذہبی گروپوں کے 45 افراد گرفتار ‘ ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج ‘ ریلیاں

بھکر+ لاہور (نامہ نگاران+ خصوصی نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) بھکر میں دو مذہبی گروپوں میں تصادم کے بعد دریاخان، پنجگرائیں اور دیگر کشیدہ علاقوں میں لگاےا جانے والا کرفیو اٹھا لیا گیا، شہر میں حالات معمول پر آ گئے تاہم سکول اور دیگر تعلیمی ادارے بند رہیںگے۔ دریں اثناءمقدمات میں مطلوب دونوں گروپوں کے45 افراد کو بھکر پولیس نے گرفتار کر لیا۔ مزید گرفتاریوں کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ علاقے میں ایلیٹ فورس، رینجر کا گشت جاری ہے۔ اس سلسلہ میں ڈی سی او بھکر کا کہنا ہے کہ جب تک حالات معمول پر نہیں آ جاتے اس وقت تک دفعہ 144نافذ رہے گی۔ جاں بحق ہونے والے افراد کی قل خوانی میں اہم رہنماﺅں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں دونوں گروپوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ضلع کونسل چوک سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ کلورکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق مکمل شٹرڈاﺅن ہڑتال رہی جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق بھکر واقعہ کیخلاف پریس کلب جھنگ کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق جامع مسجد چاہ فتح خان سے فرید گیٹ تک ریلی نکالی گئی۔ ثنا نیوز کے مطابق مقدمات میں 109نامزد سمیت 189افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ گرفتاریوں کے خلاف حسینی چوک پر خواتین کا احتجاجی مظاہرہ بھی ہوا۔ محمد احمد لدھیانوی اور دیگر قائدین نے احتجاجی ریلیوں اور مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم کراچی بھکر اور اسلام آباد میں دہشت گردی کے سنگین واقعات کی مذمت کرتے ہیں ہم نے آج تک ملک میں امن کی فضا کو برقرار رکھا ہے مگر اب دہشت گرد حکومت کی سستی اور غفلت کی وجہ سے وہ حد کراس کر رہے ہیں جس کے بعد صبر کی حدیں بھی ختم ہو جاتی ہیں۔ آئندہ جمعہ تک ہمارے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے ورنہ ہم احتجاجی تحریک کا اعلان کریں گے۔ محمد احمد لدھیانوی نے کہا ہے کہ بھکر، راولپنڈی واقعہ منظم سازش کا حصہ ہے، عالمی قوتوں کا لبنان، عراق، شام کے بعد اگلا ہدف پاکستان ہے۔ ہمیں امن پسندی کی سزا دی جا رہی ہے، 5 مغوی افراد کو شدید تشدد، چہرے مسخ، اعضا کو کاٹ کر شہید کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مولانا مسعود الرحمن عثمانی، مولانا شمس الرحمن معاویہ، مولانا اشرف طاہر، قاسم فاروقی کے ہمراہ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ دوسری طرف مجلس وحدت المسلمین و امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسے ملک کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف سے ڈی پی او بھکر کو معطل اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعہ کا ازخود نوٹس لے کر پس پردہ قوتوں کو بے نقاب کریں۔ لاہور میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن