کشکول توڑنے کے نعرے لگانے والوں نے خود اٹھا لیا: خورشید شاہ
کشکول توڑنے کے نعرے لگانے والوں نے خود اٹھا لیا: خورشید شاہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+اے این این) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے پیپلز پارٹی کو قرض لینے کا طعنہ دینے والے خود قرض پر چل رہے ہیں، کشکول توڑنے کا نعرہ لگانے والوں نے خود کشکول اٹھا لیا، جمہوریت کیخلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے، تین ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا گیا؟ اپوزیشن پر لاٹھیاں برسانے کی بجائے برداشت سے کام لیا جائے، ورنہ پانچ سال پورے نہیں ہوسکیں گے۔ قومی اسمبلی میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدارتی خطاب پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے انہوں نے کہا صدر زرداری کا پارلیمنٹ سے مسلسل چھ بار خطاب تاریخ ہے جو جمہوریت کا حسن ہے، یہ ملک 26 سال بے آئین ریاست رہا، ذوالفقار علی بھٹو نے اس وطن کو مکمل آئین دیا اور ہم نے اٹھارہویں ترمیم سے اسے بحال کیا، مارشل لاﺅں نے جمہوریت کو بہت نقصان پہنچایا، صدر زرداری نے اپنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو رضا کارانہ طور پر واپس کئے، پیپلز پارٹی کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے، جمہوریت کی بساط لپیٹنے میں خود سیاستدانوں کا بھی ہاتھ ہے جو ایک دوسرے کیخلاف سازشیں کرتے رہے، جنرل مشرف نے تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے پر پابندی عائد کی اور ہم نے ختم کی اور آج نوازشریف وزیراعظم ہیں۔آمریت آڑے نہ آتی تو آج ملک ترقی کرچکا ہوتا، جمہوریت کی خاطر ہمیں ریاستی اداروں کو مستحکم کرنا ہوگا، جمہوریت سے ہی وطن کی بقاءو سلامتی وابستہ ہے۔ گزشتہ پارلیمنٹ سے بلوچستان کو حقوق دیئے ناراض بلوچوں کو قومی دھارے میں لائے، ہمارے دور میں گلگت بلتستان کو خود مختاری دی گئی، صوبائی حاکمیت تسلیم کی گئی، این ایف سی ایوارڈ ہمارا کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا دہشت گردی قومی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، دہشت گردی سے متحد ہو کر لڑا جاسکتا ہے، انتہاپسندوں کیخلاف حکومت کو ٹھوس جراتمندانہ فیصلے کرنے ہوں گے، پاکستان کی مضبوطی وفاق کی مضبوطی سے ہے، این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کی جائے اور صوبوں کے تمام مطالبات پورے کئے جائیں، اچھے اقدامات میں حکومت کا ساتھ دیں گے ،امن پاکستان کی سب سے بڑی ضرورت ہے، مذاکرات اور طاقت کی پالیسی ساتھ ساتھ چلائی جائے، انہوں نے کہا یہ تاثر درست نہیں پیپلزپارٹی حکومت مسلم لیگ (ن) حکومت کو مالی بحران میں چھوڑ گئی، ہمیں قرضہ لینے کا طعنہ دینے والے خود آئی ایم ایف کے پاس چلے گئے ،کشکول توڑنے کی باتیں اور نعرے کہاں گئے؟ حکومت کے پہلے 7 دن میں 7 ارب کے قرضے نے حیران کردیا تھا۔
خورشید شاہ