سیلاب سے تباہی جاری‘ دریائے سندھ میں طغیانی سے خیر پور میں کچے کا پورا علاقہ زیر آب
لاہور+ اوچ شریف+ساہوکا (نوائے وقت نیوز+نامہ نگار+آن لائن) ملک کے کئی علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں گزشتہ روز بھی جاری رہیں۔دریائے سندھ میں طغیانی کے باعث خیرپور میں کچے کا پورا علاقہ زیر آب آگیا، 300 سے زائد دیہات ڈوب گئے، لوگ سامان گھروں میں چھوڑ کر نقل مکانی کرگئے۔ بڑا ریلہ دارو مورو پل سے گزر گیا، نوشہرو فیروز میں کچے کی حدود میں سیلاب سے 234 دیہات میں پانی داخل ہوگیا، ایک لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصل متاثر ہوگئی۔ گڈو، سکھر، کوٹری بیراج میں بھی پانی کی سطح میں مسلسل اضافلہ سے بند میں شگاف پڑنے سے سیت پور کے کئی علاقے ڈوب گئے، ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔ وہاڑی اور اوچ شریف میں بند ٹوٹنے سے درجنوں دیہات اور سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں جبکہ ساہوکا میں سیلابی پانی میں ڈوب کر محنت کش جاں بحق ہوگیا جبکہ مریدکے میں سیلاب کے باعث بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے 2 سالہ بچی دم توڑ گئی جبکہ اسکا والد زخمی ہوگیا۔ ضلع وہاڑی کی بستی آرائیاں میں دریائے ستلج کا بند ٹوٹ گیا جس کے باعث لکَھا خاص، لکَھا سلدیرا، بستی آرائیاں سمیت درجنوں بستیاں زیرآب آگئیں جبکہ فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ریسکیو ٹیموں نے متاثرین کوکشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ دریائے چناب میں اوچ شریف کے مقام پر نور والا اور غفورآباد میں بند ٹوٹ گیا جس سے سینکڑوں ایکڑ پر فصلیں زیرآب آگئیں جبکہ بہاولنگر کی تحصیل چشتیاں میں سیلابی ریلے سے کئی آبادیاں زیرآب آگئی ہیں۔ سیالکوٹ میں نالا ڈیک اور نالا ایک کا پانی اب بھی کئی نواحی علاقوں میں کھڑا ہے۔ حافظ آباد میں دریائے چناب سے آنیوالا سیلابی پانی اب بھی کھڑا ہے اور متعدد دیہات کا زمینی رابطہ کئی روز سے منقطع ہے۔ کندرالہ کے مقام پر دریائے چناب کا چندربھان بند ٹوٹ گیا جس سے تقریباً 40سے زائد بستیاں زیر آب، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ شکرگڑھ سے نامہ نگار کے مطابق پنڈی چکڑا نالہ بئیں ندی کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا جس سے سینکڑوں ایکڑ اراضی رقبہ بری طرح متاثر ہوئی۔ ادھر ساہوکا کے موضع بھٹیاں میں سابق نائب ناظم حاجی محمد اقبال بھٹی کا ملازم محنت کش ڈوبنے والی فصلوں کو دیکھنے جا رہا تھا کہ سیلابی پانی میں اترتے ہی وہ گہرے پانی میں چلا گیا اور ڈوب گیا، لوگوں کی چیخ و پکار پر لوگ جمع ہوگئے اور ایک گھنٹے کے بعد اس کی نعش تلاش کرلی گئی۔ مریدکے سے نامہ نگار کے مطابق نواحی علاقہ کھنہ ایکڑ والا میں بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے 2 سالہ بچی نائلہ موقع پر جاں بحق جبکہ اسکا والد صادق شدید زخمی ہوگیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ میں کالا باغ کے مقام پر پانی کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔ سکھر اور خیرپور سے نامہ نگاران کے مطابق سکھر بیراج میں پانی کی سطح میں گڈو بیراج پر پانی کی سطح میں اضافہ سیلابی پانی کا مزید ریلا دو روز بعد گڈو بیراج پہنچے گا۔ ٹھٹھہ ضلع میں دریائے سندھ کا تین لاکھ کیوسک پانی کا بڑا ریلا داخل ہونے کے بعد یونین کونسل جھرک اور یونین کونسل ٹنڈو حافظ شاہ کے 25 سے زائد گوٹھ زیر آب آگئے ہیں جبکہ لاکھوں روپے مالیت کی فصلیں بھی تباہ ہوگئی ہیں۔ دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث خیرپور کا کچے کا تمام علاقے ڈوب گیا۔ ڈوب جانے والے دیہاتوں کی تعداد تین سو سے زائد سے لوگ صرف جانیں بچاکر نکلے گھروں میں پڑا سامان پانی میں ڈوب چکا ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ، ایم این اے فریال تالپور اور آصفہ بھٹو زرداری نے گزشتہ روز گڑھی خدا بخش پہنچ کر شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید بے نظیر بھٹو، مرحومہ بیگم نصرت بھٹو، مرتضیٰ بھٹو، شاہ نواز بھٹوکے مزاروں پر حاضری دی۔ دریں اثناء شاھانی بند پہنچ کر وہاں پر قائم میڈیکل کیمپ میں بیمار سیلاب زدگان کی عیادت کی اور وہاں پر قائم ریلیف کیمپوں کا دورہ بھی کیا اور سیلاب متاثرین میں اشیائے خورد ونوش بھی تقسیم کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم صدر آصف علی زرداری کی مفاہمت کی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔ ہم اس سیلاب کی گھڑی میں سندھ کے غریب لوگوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔