لاپتہ افراد کا عالمی دن آج منایا جائیگا‘ پاکستان جبری گمشدگیوں کو روکے : انٹرنیشنل کمشن آف جیورسٹس ہیومن رائٹس واچ
لاپتہ افراد کا عالمی دن آج منایا جائیگا‘ پاکستان جبری گمشدگیوں کو روکے : انٹرنیشنل کمشن آف جیورسٹس ہیومن رائٹس واچ
اسلام آباد، جنیوا، لندن (نامہ نگار+ اے این این) پاکستان سمےت دنےا بھر مےں جبری گمشدگی کےخلاف کےخلاف آج عالمی دن مناےا جا رہا ہے، پاکستان مےں انسانی حقوق کی تنظےموں کی جانب سے مظاہرے کئے جائےں گے، ڈےفنس آف ہےومن رائٹس (ڈی اےچ آر) کے زےراہتمام سب سے بڑا مظاہرہ آج پارلےمنٹ ہاو¿س کے سامنے ڈی چوک پر کےا جائے گا۔ ڈےفنس آف ہےومن رائٹس کی چےئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے دوران تاحال اےک بھی لاپتہ شخص بازےاب نہےں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے عزےزوں کی بازےابی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ دریں اثناءانٹرنیشنل کمشن آف جیورسٹس اور ہیومن رائٹس واچ نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ افراد کی جبری گمشدگی کےخلاف بین الاقوامی کنونشن کی توثیق کرتے ہوئے ملک میں جبری گمشدگیوں کے سلسلے کو روکنے کا اپنا وعدہ پورا کرے۔ انٹرنیشنل کمشن آف جیورسٹس اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے مشترکہ بیان جبری گمشدگیوں کے متاثرین کے تیسرے عالمی دن کے موقع پر جاری کیا گیا۔ ہیومن رائٹس واچ کے پاکستان میں ڈائریکٹر علی دایان حسن نے کہا کہ پاکستانی حکومت کو یہ واضح سیاسی پیغام دینا چاہئے کہ وہ جبری گمشدگیوں کے سلسلے کے خاتمے میں سنجیدہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلوچستان اورملک کے دوسرے حصوں میں انسداد دہشت گردی کے نام پر لوگوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ قانون سے بالا اقدامات کو روکے۔ ادھر آئی سی جے کے ایشیاءبحرالکاہل کےلئے ریجنل ڈائریکٹر صام ظریفی نے کہا کہ پاکستان جبری گمشدگیوں میں ملوث کسی ایک ملزم کو بھی پکڑنے میں ناکام رہا جس کے باعث یہ سلسلہ دائمی شکل اختیارکرگیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام گمشدہ افراد کو رہا کیا جانا چاہئے اور اگر کسی پر کوئی الزام ہے تو اسے بلا تاخیر عدالت میں پیش کیا جانا چاہئے۔
عالمی دن/ ہیومن رائٹس