• news

پنجاب اسمبلی : سوالوں کے غلط جواب پر اپوزیشن کا احتجاج‘ سپیکر کی ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی ہدایت

پنجاب اسمبلی : سوالوں کے غلط جواب پر اپوزیشن کا احتجاج‘ سپیکر کی ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی ہدایت

لاہور (سپیشل رپورٹر/ خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں سوالوں کے غلط اور غیر تسلی بخش جوابات پر اپوزیشن کے ممبران نے بہت احتجاج کیا‘ سپیکر نے نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر حمیدہ وحید الدین کوغلط جوابات دینے والے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کر کے سوموار کے روز ایوان میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کا مقصد عوا م کو بہترین ‘ سستی اور محفوظ ٹرانسپورٹ مہیا کرنا ہے اور خواتین کے لئے الگ بسوں کی تعداد میں مزید اضافہ کیا جائےگا ۔ جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر حمیدہ وحید الدین نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے متعلق سوالات کے جوابات دیئے ۔ تاہم تحریک انصاف مراد راس اور عارف عباسی نے سوالوں کے غلط اور تسلی بخش جوابات نہ آنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے سوالات کے جوابات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا۔ جس پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے صوبائی وزیر کو ہدایت کی کہ وہ سوالوں کے غلط جوابات کی انکوائری کرائیں اور سوموار کے روز ایوان میں رپورٹ پیش کی جائے جبکہ صوبائی وزیر حمیدہ وحید الدین نے کہا کہ تمام پبلک ٹرانسپورٹ کو فٹنس سرٹیفکیٹ موٹر وہیکل رولز کے تحت فزیکل‘ ٹیکنیکل چیک اپ کے بعد جاری کئے جاتے ہیں ۔ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں بے پناہ آلودگی کاباعث بنتی ہیں اور جون 2013ءتک 44800گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ۔ میٹرو بس کے متعلق میاں اسلم کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب میٹرو بس اتھارٹی کو2012-13ءکے دوران 1125ملین کی گرانٹ دی گئی اور میٹرو بس پراجیکٹ آپریشنل سبسڈی پر 14.4کروڑ روپے ماہانہ خرچ کر رہی ہے اور لاہور میں کل 45میٹرو بسیں چلائی جا رہی ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب میں پبلک ٹرانسپورٹ پر سینئر سٹیزن کو مفت سہولیات کی فراہمی کے لئے تقریباً 15 ہزار کارڈ ایشو کئے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے زیر اہتمام بس ٹرمینل پر مسافروں کو تمام سہولیات مہیا کی جاتی ہیں ان کے لئے پانی کا بندوبست بھی وہاں پر ہے جس پر متعدد اراکین اسمبلی نے اعتراض اٹھایا کہ پانی کی سہولت میسر نہیں جس پر سپیکر نے ان کو کہا کہ وہ پیر کے روز اسمبلی میں پتہ کر کے اس کا جواب دیں گے جس پر اپوزیشن کے رکن مراد راس نے کہا وزیر موصوف کو ہر دو منٹ بعد ایک چٹ مل جاتی ہے ان کو محکمہ کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے جس پر سپیکر نے کہا کہ مجھے چٹ نظر نہیں آ رہی۔ حکومتی رکن شیخ علاﺅالدین نے اسمبلی میں کہا کہ انہوں نے شادی بیاہ پر فائرنگ کے واقعات کو ناقابل ضمانت بنانے کے لئے قانون میں ترمیم کو بل اسمبلی میں پیش کیا تھا لیکن اس پر کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بے شمار لوگ بچے اندھی گولی کا شکار ہو رہے ہیں اس لئے حکومت اس قانون میں ترمیم لے کر آئے جس پر سپیکر نے رکن کو کہا کہ آپ خود حکومت میں ہیں اپنی پارٹی کی سطح پر اس مسئلہ کو اٹھائیں۔ پنجاب اسمبلی میں گندم کی امدادی قیمت پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ پنجاب کے عوام سستی روٹی کے نوالے کو ترس گئے ہیں۔ زرعی صوبہ ہے جس میں توقع کی جاتی ہے کہ پورے صوبے اور ملک کی زرعی ضروریات پوری کرے گا جبکہ آٹا اتنا تیزی سے مہنگا ہوا ہے کہ لوگوں کی چیخیں نکل گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی کا ایک بہت بڑا طوفان آ رہا ہے حکومت اس صوبے کے عوام پر ترس کھائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں گندم کی پیداوار کا 24.2 ملین ٹن ہدف تھا لیکن 22.8 ملین ٹن گندم پیدا ہوئی ہے۔ اسی طرح پنجاب میں گندم کی پیداوار کا ہدف 19.2 ملین ٹن تھا لیکن 17.5 ملین ٹن گندم پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اداروں کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی حکومت 2008 ءمیں پنجاب میں آئی تھی تو اس وقت آٹا 16 روپے کلو تھا اب آٹا اس وقت بازار میں 42 روپے سے 45 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے جس کی وجہ سے عام آدمی چیخ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس وقت گندم کی امدادی قیمت بڑھائی گئی تو روٹی اور نان مزید مہنگا ہو جائے گا اس وقت غریب آدمی گھر کی روٹی پوری کرے بچوں کی فیس پوری کرے یا وہ علاج کے لئے دوائی خریدے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ کسان کو سہولیات فراہم کرے اس کو سستی بجلی فراہم کرے دیگر صوبوں میں کسان کو زرعی بجلی 8 روپے یونٹ دی جا رہی ہے پنجاب میں کسان کو زرعی بجلی 20 روپے یونٹ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام کسانوں کو باردانہ نہیں ملتا۔ چودھری اقبال نے کہا کہ کھاد، بجلی، ڈیزل کی قیمت بڑھا رہے ہیں اب ہمیں گندم کی امدادی قیمت بھی بڑھانا پڑے گی کیونکہ امدادی قیمت نہیں بڑھائیں گے تو کاشتکار دیگر اجناس پیدا کرنا شروع کر دے گا پھر ہمیں بیرون ملک سے گندم منگوانی پڑے گی۔
پنجاب اسمبلی

ای پیپر-دی نیشن