مضاربہ سکینڈل: نیب کے نام پر فراڈ کرنیوالا مڈل مین گرفتار، 4کروڑ کی گاڑیاں برآمد
اسلام آباد (نامہ نگار) مضاربہ سکینڈل میں نیب کے نام پر فراڈ کرنے والا مڈل مین گرفتار کر لیا گیا۔ نیب نے ملزم سے چار کروڑ مالیت کی گاڑیاں برآمد کر لیں۔ مضاربہ سکینڈل کے مرکزی کردار کی رہائی کے بعد 446نئی شکایات نیب کو موصول کلیم کی مالیت 47کرڑو روپے ہے۔ مضاربہ کے نام پر عوام الناس کو آگاہی کیلئے تین اشتہارات مشتہر کرنے کے باوجود مقررہ وقت میں کسی کا بھی شکایت کا اندراج نہ کروانا ہمارے لئے حیران کن ہے۔ مضاربہ سکینڈل کے مرکزی ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار نیب راولپنڈی کے ڈائریکٹر جنرل صبح صادق نے میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مضاربہ سکینڈل میں مفتی احسان الحق چیف ایگزیکٹو فیاضی انڈسٹریز کے خلاف شکایات موصول ہوئیں تو ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ اتنا بڑا فراڈ ہے۔ انہوں نے عوام کو چکر دینے کیلئے فیاضی گروپ آف انڈسٹریز کے نام کمپنیاں بنائیں، ہم جب گوجرانوالہ پہنچے تو چیمبر آف کامرس نے بتایا کہ اس نام سے کوئی کمپنی رجسٹرڈ ہی نہیں ہے، اس کمپنی کا ایک سابقہ ملازم گرفتار کیا تو وہ ہمیں ایک مکان میں لے گیا اور بتایا کہ یہی ہماری کمپنی ہے، وہاں پلاسٹک کی ٹوٹیاں تیار کی جا رہی تھیں، ایک فیکٹری کام کر رہی تھی جو روات میںادویات تیار کرتی تھی، اس سے 10سے 15لاکھ کا منافع حاصل ہوتا تھا لیکن اس سے لوگوں کو رقم کی ادائیگی ممکن نہ تھی، 16اپریل کو احسان کو گرفتار کر لیا جس کے بعد کچھ لوگ ہمارے پاس آئے اور انہوں نے کہاکہ انہیں رہا کیا جائے یہ اسلامی بینک کا ری سسٹم ہے۔ نیب نے تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ ڈبل شاہ کی طرح پیسوں کی بوریاں بھر کے باہر بھجوائی جا رہی ہیں ان کی زیادہ تر رقم تھائی لینڈ، برازیل اور مالی منتقل ہوئی جہاں بتایا گیا کہ ہیرے بنانے میں رقم استعمال ہو رہی ہے، نیب کے اشتہار پر 838متاثرین کلیم لیکر آئے جس کی رقم 55کروڑ روپے بنتی ہے، مرکزی ملزم احسان سے پلی بار گین کرتے ہوئے 55کروڑ ریکور کئے گئے اور احتساب عدالت سے ملزم کی رہائی ممکن ہوئی۔