بھارتی فلموں کی نمائش کیخلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ
لاہور (کلچرل رپورٹر) پاکستان کے فلمسازوں اور ہدایتکاروں نے پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ گذشتہ روز معروف فلمساز چودھری اعجاز کامران کے دفتر میں فلمسازوں کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں پرویز کلیم، ملک جونی، قیصر ثناءاللہ، شیخ اکرم، سنبل حسین، عمران حسینی اور فیاض خان سمیت بڑی تعداد میں فلمسازوں نے شرکت کی۔ فلم پروڈےوسرز اےنڈ ڈائرےکٹر اےسوسی اےشن کا لاہور سمےت ملک بھر مےں بھارتی فلموں کی نمائش کے خلاف سپرےم کورٹ سے رجو ع اور بھارتی فلموں کی نمائش کےخلاف لاہور پر ےس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا دےنے کا اعلان۔ فلم پروڈےوسرز اےنڈ ڈائرےکٹر اےسوسی اےشن کا اہم اجلاس لاہور مےں منعقد ہوا جس مےں پروڈےوسرز اےنڈ ڈائرےکٹر نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد ڈائرےکٹر اسلم ڈار نے مےڈےا کو بتاےا کہ اجلاس مےں فےصلہ کےا گےا ہے کہ پاکستان مےں بھارتی فلموں کی نمائش کو کسی صورت برداشت نہےں کےا جائےگا اور ہم چےف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری سے مطالبہ کرتے ہوئے کہ وہ بھارتی فلموں کی نمائش پر ازخود نوٹس لےں اور انکو فوری طور پر بند کےا جائے اور اگر ازخود نوٹس نہ لےا گےا تو ہم اسکے خلاف نہ صرف خود سپرےم کورٹ سے رجوع کرےنگے بلکہ اس کے خلاف لاہور پر ےس کلب کے باہر احتجاجی دھرنے بھی دےئے جائےں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فلموں کی نمائش پاکستان کی ثقافت پر حملہ ہے اور جو لوگ بھارتی فلموں کی نمائش کو سپورٹ کرتے ہےں، وہ پاکستان کے نہےں بھارت کے دوست لگتے ہےں۔