سکندر کے بعد ایک اور ڈرامہ‘ پولیس کا ستایا شہری دو گھنٹے تک کھمبے پر چڑھا رہا‘ آدھے لاہور کی بجلی بند
سکندر کے بعد ایک اور ڈرامہ‘ پولیس کا ستایا شہری دو گھنٹے تک کھمبے پر چڑھا رہا‘ آدھے لاہور کی بجلی بند
لاہور (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) شیراکوٹ میں بند روڈ پر ایک اور ”سکندر“ احتجاج کیلئے ہائی ٹینشن کھمبے پر چڑھ گیا اور آدھے لاہور کی بجلی دو گھنٹے کیلئے بند کرادی۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کی شام شیرا کوٹ میں بھاٹی گیٹ کے رہائشی امجد نامی شخص نے بجلی کے بڑے کھمبے پر چڑھ کر احتجاج شروع کردیا۔ اس دوران موقع پر سینکڑوں لوگ جمع ہوگئے۔ شیراکوٹ پولیس اور لیسکو حکام بھی موقع پر پہنچ گئے۔ واپڈا حکام نے امجد کی جان بچانے کےلئے مین ٹرانسمیشن لائن سے بجلی کی سپلائی بند کردی جس سے شیراکوٹ، بابو صابو، گلشن راوی، اسلام پورہ، ساندہ، مزنگ، چوبرجی، شام نگر، نواں کوٹ، یتیم خانہ، پریم نگر، چھپڑ سٹاپ، رستم پارک اور سعدی پارک سمیت شہر کے کئی علاقے اندھیروں میں ڈوب گئے۔ ریسکیو اہلکاروں نے دو گھنٹے منت سماجت کرکے امجد کو کھمبے سے اتارنے میں ناکامی کے بعد کرین منگوا کر زبردستی اسے کھمبے سے اتارا۔ پولیس نے اسے حراست میں لے لیا، تشدد کا نشانہ بنایا، اسے ساتھ پولیس سٹیشن لے گئی۔ اسے صحافیوں سے بات کرنے کی اجازت نہ دی گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ 8 سال قبل امجد کے بھاٹی گیٹ میں واقع گھر آگ لگنے پر جل کر خاکستر ہوگیا تھا، اس نے امداد کےلئے حکومت کو کئی درخواستیں دیں اور پولیس سے بھی کارروائی کیلئے کوئی تعاون نہ ملا مگر اسکی شنوائی نہ ہوئی۔ شہریوں نے امجد کے احتجاج کے انداز پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام پہلے ہی لوڈشیڈنگ عذاب میں مبتلا ہیں۔ بجلی کے کھمبوں پر چڑھ کر احتجاج کرنا درست نہیں۔ شیراکوٹ پولیس نے ملزم امجد کیخلاف اقدام خودکشی کا مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس کے مطابق امجد نے ایک شخص سے ایک لاکھ روپے لینے تھے جس نے نہ دیئے تو وہ احتجاج کیلئے کھمبے پر چڑھ گیا۔
کھمبے پر چڑھ گیا