اسلام آباد واقعہ: چیف کمشنر، آئی جی اسلام آباد کیخلاف کارروائی کی سفارش
اسلام آباد واقعہ: چیف کمشنر، آئی جی اسلام آباد کیخلاف کارروائی کی سفارش
اسلام آباد (نامہ نگار+آئی این پی+آن لائن) اسلام آباد فائرنگ واقعہ کے حوالے سے وزارت داخلہ نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی۔ چیف کمشنر، آئی جی اسلام آباد، اےس ایچ او تھانہ آبپارہ سمیت درجن بھر پولیس افسروں، اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ جائے وقوعہ رپورٹ میں آئی جی اسلام آباد سکندر حیاتکے دور رہنے کو بھی غلط اقدام قرار دیا گیا ہے جبکہ وفاقی پولیس کا دہشتگردی سے مقابلہ نہ کرنے کی صلاحیت کا بھی رپورٹ مےں اعتراف کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ مےں کہا گیا ہے کہ وفاقی پولیس کے پاس ساز و سامان کی کمی کے ساتھ ساتھ تربیت کی بھی کمی کا سامنا ہے۔ واقعہ کے مرکزی ملزم سکندر کی گرفتاری مےں اہم کردار ادا کرنے والے زمرد کے اقدام کو وزارت داخلہ نے اپنی رپورٹ مےں غیر قانونی اقدام قرار دیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق ایس ایچ او آبپارہ کو معطل کر دیا گیا۔ دریں اثناءاسلام آباد فائرنگ واقعہ کے مرکزی ملزم سکندر حیات کی اہلیہ کنول کی جانب سے دائر درخواست ضمانت کی سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کردی گئی، ملزمہ کنول کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ اسے واقعہ کا پیشگی علم نہیں تھا اور وہ معمول کے مطابق بچوں کے ہمراہ شوہر کے ساتھ گاڑی میں بیٹھی جس کے بعد یہ واقعہ پیش آیا، گزشتہ سماعت پر خصوصی عدالت کے جج نے واقعہ کی ویڈیو طلب کرتے ہوئے سماعت 2 ستمبر تک ملتوی کی تھی، پیر کو سماعت کے موقع پر مقدمہ کے تفتیشی افسر عبدالرحمن ویڈیو ریکارڈ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے تاہم وکلاءہڑتال کی وجہ سے سماعت بغیر کسی کارروائی کے 4 ستمبر تک ملتوی کردی اور آئندہ پیشی پر تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔
اسلام آباد واقعہ