• news

عمران صاحب سوچئے اور بس کیجئے

مکرمی! الیکشن ہو چکے اسمبلیاں بن چکیں۔ تمام پارٹیز کے قائدین و کارکن خاموشی اختیار کر چکے لیکن پتہ نہیں کیوں تحریک انصاف کے پڑھے لکھے اور باشعور سربراہ مطمئن نہیں ہو پا رہے۔ حالانکہ خیبر پی کے میں انکی پارٹی کی حکومت ہے اسکے باوجود خان صاحب بار بار سر اٹھا رہے ہیں مختلف جلسوں اور دھرنوں میں اپنے مخلص ارکان پر بذریعہ پولیس تشدد کروا رہے جس سے ناصرف انکی پارٹی کی بدنامی ہے بلکہ سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ اگر آپکے ساتھ کسی نہ کسی بھی لحاظ سے زیادتی یا دھاندلی کی ہے تو وہ وطن عزیز نہیں اس میں بسنے والے کچھ فسادی عناصر ہیں‘ وہ آپکے آگے آنے پر معترض ہیں اور تو اور ضمنی انتخابات میں بھی کہیں نہ کہیں اگر شکست ہوتی ہے تو کئی سیٹیں آپکی پارٹی نے فتح کی ہیں‘ حکومت میں تو شامل ہو چکے ہیں اب ذرا ٹھنڈے دماغ سے کام لیں‘ اب اپنی باری کا انتظار فرمائیں۔ صبر سے کام لیں اور ایسے کام کریں کہ نہ صرف آپکے کارکن بلکہ باہر کی دنیا بھی آپکو سراہنے پر مجبور ہو جائے پھر آنےوالا وقت پاکستان تحریک انصاف کا ہو گا اور بدقسمتی سے آپکی یہ سرگرمیاں جاری رہیں تو آپکا نام لینے والا بھی کوئی نہ ہو (رانا ذوالفقار علی 672 بی I چائنہ سکیم گوجر پورہ لاہور)

ڈاک ایڈیٹر

ڈاک ایڈیٹر

ای پیپر-دی نیشن