بھتہ خوری، سٹریٹ کرائم: لاہور، ملتان اور فیصل آباد میں گراف بلند ہونے لگا
لاہور (محسن گورایہ سے) پنجاب کے تین بڑے شہروں لاہور، ملتان اور فیصل آباد میں بھتہ مافیا اور سٹریٹ کرائمز کا گراف بلند ہو رہا ہے جس پنجاب میں لوگ بھتے کے نام سے بھی واقف نہیں تھے وہاں اب تک بھتہ خوری کی 94 وارداتیں ہو چکی ہیں جبکہ سٹریٹ کرائمز کے 1376 مقدمات اب تک پولیس نے رجسٹرد کئے ہیں۔ انسپکٹر جنرل پولیس خان بیگ نے گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو بھتہ مافیا کے حوالے سے جو تفصیلات پیش کیں وہ پنجاب کے لوگوں کے لئے ایک الارمنگ صورتحال کی نشاندہی کر رہی ہیں۔ رواں سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران بھتہ خوری کے جو مقدمات رجسٹرڈ ہوئے ہیں اس کے مطابق جنوبی پنجاب کا دل ملتان بھتہ خوروں کا سب سے بڑا ٹارگٹ ہے۔ جہاں اب تک 49کیسز سامنے آئے ہیں مگر ملتان پولیس نے بھتہ خوری کی وارداتیں ہونے کے بعد مستعدی کا مظاہرہ کیا اور 49میں سے 47کیسز کے نہ صرف چالان عدالتوں میں پیش کر دیئے بلکہ ان وارداتوں میں ملوث 135ملزموں میں سے 128کو گرفتار بھی کر لیا۔ لاہور پولیس کی کارکردگی البتہ قدرے مایوس کن ہے۔ یہاں اب تک بھتے کی 25وارداتیں رجسٹرڈ ہوئیں مگر ابھی تک ان میں سے صرف 10وارداتوں کے چالان عدالت میں پیش کئے گئے اور ان وارداتوں میں ملوث 29میں سے صرف 12ملزمان گرفتار کئے جا سکے۔ گوجرانوالہ پولیس رینج میں بھتے کی 5وارداتیں ہوئیں۔ پانچوں کے ہی چالان عدالتوں میں پیش کر دیے گئے اور ملوث نو کے نو ملزمان گرفتار کر لئے گئے۔ شیخوپورہ رینج میں 4 وارداتیں ہوئیں جن میں سے تین جھوٹی ثابت ہوئیں اور بھتہ مافیا کے دو ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا۔ اسی طرح راولپنڈی رینج میں بھتے کی ایک واردات ہوئی۔ ایک ہی ملزم تھا گرفتار ہوا اور چالان عدالت میں ہے۔ سرگودھا میں بھتے کی دو وارداتیں رجسٹرڈ کی گئیں ایک جھوٹی نکلی۔ دوسری میں ایک ملزم گرفتار کر کے چالان پیش ہو گیا۔ فیصل آباد میں بھتے کی دو وارداتیں ہوئیں۔ ایک کا چالان اور ملوث دو ملزموں کا چالان ہو گیا جبکہ دوسری میں ملوث چھ ملزمان زیرتفتیش ہیں۔ اسی طرح ڈی جی خان میں بھتے کی 6اور بہاولپور میں 2وارداتیں رجسٹرڈ ہوئیں جبکہ ساہیوال میں ایسی کوئی واردات سامنے نہیں آئی۔ رواں سال کے آٹھ ماہ میں سٹریٹ کرائمز کے 1376کیسز سامنے آئے ہیں۔ سب سے زیادہ لاہور میں ہوئے جن کی تعداد 599ہے۔ جو اب تک پچھلے سال کی نسبت سو کیسز زیادہ ہیں۔ فیصل آباد سٹریٹ کرائمز میں دوسرے نمبر پر ہے جس میں اب تک 531وارداتیں ہو چکی ہیں۔ ملتان میں 156، بہاولپور میں 50، سرگودھا میں 17، ساہیوال میں 11، شیخوپورہ میں 5، گوجرانوالہ میں 4اور راولپنڈی میں 3سٹریٹ کرائمز کے واقعات سامنے آئے۔ ڈی جی خان میں اب تک سٹریٹ کرائم کا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔