درون حملے‘ معاملہ خارجہ پالیسی اور ملکی دفاع سے متعلق ہے‘ عدالتی اختیار میں نہیں آتا: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے ڈرون حملوں کیخلاف دائر آئینی درخواست خارج کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ معاملہ خارجی پالیسی، سکیورٹی اور ملکی دفاع سے متعلق ہے، عدالتی دائرہ اختیار میں نہیں آتا، سپریم کورٹ کی جانب سے معاملے میں مداخلت مناسب نہیں ہے۔ یہ حکم جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے بدھ کے روز وکلا محاذ برائے دستور کی جانب سے ڈرون حملوں کیخلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت کے بعد جاری کیا۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ ڈرون حملے ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔ ان کو روکنے کیلئے احکامات جاری کئے جائیں تاہم عدالت نے درخواست خارج کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس طرح کے معاملات سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار سماعت میں نہیں آتے۔ جسٹس تصدق جیلانی نے ریمارکس دیئے کہ اس معاملے میں مداخلت آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہو گی۔ عدالت نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔