سوئیس کیسوں کا مقابلہ کیا اب بھی کرینگے‘ غیر جماعتی بلدیاتی الیکشن کیخلاف عدالت جائینگے: زرداری
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ/این این آئی) صدر زرداری نے کہا ہے کہ سوئس کیسوں کا پہلے بھی مقابلہ کیا اب بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو فوج کے حوالے نہیں کیا جانا چاہئے۔ صدارت کی مدت پوری ہونے کے بعد لاہور، سندھ، خیبر پی کے اور اسلام آباد میں کیمپ لگائیں گے۔ یہ باتیں انہوں نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی جانب سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے عشائیہ میں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں ابھی اصلاحات ہوئی ہیں جمہوریت آنا باقی ہے۔ پھانسی کی سزا¶ں کو روکنا کسی خاص طبقے کیلئے نہیں تھا۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت اور فوج پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ موجودہ حکومت کی 5 برس مدد کریں گے۔ نئے صدر کا انتظار ہے، خوش آمدید کہیں گے۔ صدر نے کہا کہ نواز شریف حکومت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔ امید ہے حکومت 5 سال پورے کرے گی۔ فاٹا میں مذاکرات پہلی بار نہیں ہو رہے، فاٹا میں 9 امن معاہدے ہو چکے ہیں۔ ملک بھر کے تمام قیدیوں کی سزائے موت پر عملدرآمد روکا۔ کسی دہشت گرد کی سزائے موت پر عملدرآمد نہیں روکا۔ سوئس کیسز کا پہلے بھی مقابلہ کیا اب بھی کریں گے۔ چین اور ترکی کے حوالے سے پالیسی جاری رکھنا خوش آئند ہے۔ پندرہ سال سے کارکنوں کو نہیں ملا، اب ملوں گا۔ قبل ازیں صدر زرداری سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے پیپلزپارٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ ارکان نے رائے دی کہ پنجاب میں غیرجماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ نامناسب ہے۔ صدر اور وفد نے اتفاق کیا کہ بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر عدالت سے رجوع کیا جائے گا، رہنما پیپلزپارٹی لطیف کھوسہ کو دوسری جماعتوں سے رابطہ کی بھی ہدایت کی ہے۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، یوسف رضا گیلانی نے بھی صدر زرداری سے ملاقات کی۔ ارکان پارلیمنٹ نے صدر زرداری کو 5 سال اقتدار مکمل کرنے پر مبارکباد دی۔ این این آئی کے مطابق صدر نے کہا کہ وہ صدر کے عہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد پنجاب جائیں گے اور صوبے کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے پیپلزپارٹی کی قیادت کریں گے۔ صدر زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی پنجاب حکومت کے غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کے فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے پیپلزپارٹی کے رہنما¶ں کو ہدایت کی کہ اس بلدیاتی ایکٹ کے خلاف فوری طور پر اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کیا جائے۔اے این این کے مطابق صدر نے کہا ہے کہ اقتدار کی پرامن منتقلی جمہوری قوتوں کی فتح ہے، الیکشن میں پیپلزپارٹی کی بدترین شکست کی بات کو نہیں مانتا، سزائے موت پر پابندی دہشتگردوں سے سودے بازی نہیں یورپی یونین کی شرط اور ہماری حکومت کی یہ اصولی پالیسی تھی، طالبان غیر ریاستی عناصر ہیں ان سے مذاکرات میں کوئی حرج نہیں لیکن ہر بار دہشتگردوں کے مطالبے بڑھ جاتے ہیں۔ صدر نے کہا کہ آئندہ 5 سال تک آئندہ آنے والی نسلوں اور جمہوریت کی خاطر مسلم لیگ ن کی مدد کرےنگے۔ علاوہ ازیں صدر سے ایران، عراق، مصر اور فلسطین کے سفیروں جبکہ شام اور لیبیا کے ناظم الامور نے الگ الگ ملاقاتیں کیں جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔