سندھ میں آئی جی کی تبدیلی صوبائی خودمختاری پر حملہ ہوگا: خورشید شاہ
اسلام آباد(آئی این پی) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی اور قتل و غارت گری پر قابو پانے کیلئے فوج کو استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ شام میں بھی فوج کو اندرونی معاملات میں ملوث کئے جانے کی وجہ سے امریکہ کو جارحیت کا موقع ملا۔ کراچی میں فوج کے مطالبے کے پیچھے غیر ملکی سازش کی بو آرہی ہے۔ کراچی میں ضیاءالحق دور کا زہریلا مواد پڑا ہے۔ پیپلز پارٹی موجودہ حکومت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیگی تاہم عوام دشمن حکومتی فیصلوں پر تنقید کرتے رہیں گے۔ کابینہ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی پارلیمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ میڈیا پر وفاقی حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کو تبدیل کرکے من پسند پولیس افسر کو تعینات کرنے کی خبریں آرہی ہیں ایسا کرنا صوبائی خود مختاری پر حملہ ہوگا۔ وہ یہاں بدھ کے روز اپوزیشن لیڈر چیمبر میں صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کراچی میں دہشت گردوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کے حق میں ہے تاہم کراچی کے معاملے میں فوج کو ملوث کرنا کسی طور پر بھی مناسب نہیں ہوگا۔ کہیں خدانخواستہ کوئی کراچی میں فوج کو ملوث کرکے جارحیت کیلئے جواز تو پیدا نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا دوسری جانب بھارت کی سیاسی جماعتیں عام انتخابات کو پاکستان دشمنی کا محور بنانے پر تلی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے یہ شبہ مزید مضبوط ہوتا ہے کہ کراچی میں فوج بلانے کے مطالبے کے پیچھے کوئی نہ کوئی سازش موجود ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاشبہ کراچی میں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کو طاقتور حلقوں کی سرپرستی حاصل ہے جبکہ ہم پانچ سال کے دوران ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکے۔ خورشید شاہ نے کہاکہ وزیراعظم میاں نوازشریف کی نیت پر کوئی شک نہیں لیکن انہوں نے اب تک جو فیصلے کئے ہیں ان کے اوپر بہت سارے سوالات موجود ہیں۔