• news

3 برس میں بجلی پر سبسڈی ختم‘ گیس پر اضافی سرچارج لگے گا : آئی ایم ایف سے معاہدے کی تفصیلات

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی، نوائے وقت نیوز، اے پی اے) پاکستان نے آئی ایم ایف کو آئندہ سال بجلی مزید مہنگی کرنے اور نیا گیس سرچارج لگانے کی یقین دہانی کرا دی۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو قرض کیلئے دی گئی درخواست میڈیا کو جاری کر دی ہے۔ خط کے متن کے مطابق بجلی پر سبسڈی آئندہ 3 سال میں مکمل طور پر ختم کر دی جائے گی۔ بجلی کی قیمتوں میں آئندہ سال اضافے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ 3 سال کی اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں کے متعلق بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے اور کہا گیا ہے آئندہ 3 سال میں بجٹ خسارہ 4.5 فیصد کی شرح تک لایا جائے گا۔ اے پی اے کے مطابق پاکستان نے دسمبر سے گیس پر بھی اضافی سرچارج لگانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے وزیر خزانہ اور سٹیٹ بینک کے گورنر کے دستخطوں سے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کو لکھے خط میں پاکستانی حکومت نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا ہے وہ اگلے تین برس میں عوام کو بجلی پر دی جانیوالی سبسڈی ختم کر دیں گے اور ہر سال ٹیکس کی شرح میں ایک فیصد اضافہ ہوگا۔ حکومت اور سٹیٹ بینک اپنی معلومات آئی ایم ایف کو فراہم کریں گے۔ خط میں آئی ایم ایف سے یہ بھی کہا گیا ہے پاکستان کو پچھلے چند برسوں میں معاشی چیلنجوں کا سامنا رہا ہے۔ آئی ایم ایف سے تین سالہ پروگرام شروع کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔ خط کے مطابق آئی ایم ایف حکومت کو براہ راست قرضہ نہیں دیگا۔ وزارت خزانہ کے ترجمان رانا اسد نے ایک بیان میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے 6.7 ارب ڈالر قرضہ کے اجراء کا خیرمقدم کیا ہے مگر معاشی ماہرین کا خیال ہے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے سے ملک میں وقتاً فوقتاً مہنگائی کا طوفان آتا رہے گا۔ ترجمان کے مطابق نیا قرض دراصل پرانے قرضوں کی ادائیگی کے لیے لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان نے قرض اپنی شرائط پر لیا ہے اور اسے گزشتہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ اس قرضے کا مقصد رقوم کی ادائیگی کے سنگین مسائل کو حل کرنا ہے اور اس کی ادائیگی کا دورانیہ ساڑھے چار سال سے دس سال تک ہے۔ دوسری جانب  یورپی یونین نے کہا ہے پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ سے لئے گئے نئے قرضے سے معاشی ڈھانچے کی درستگی اور ٹیکس دہندگان کی تعداد میں نمایاں اضافہ یقینی بنائے۔ یورپی یونین کے سفیر لارس گونار نے ایک انٹرویو میں کہا ہے یورپی یونین کو پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے باعث معیشت پر دباؤ کا احساس ہے، جس کے پیش نظر موجودہ حکومت کی ہر ممکن مدد کو تیار ہیں لیکن اسلام آباد کو بھی کچھ اہم اقدامات کرنا ہوں گے۔ پاکستان اقتصادی ڈھانچے میں کمزوریوں کو دور کرے، ٹیکس وصولی بڑھائے اور ٹیکس نیٹ کو وسیع کرے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق وزارت خزانہ  نے  آئی ایم ایف سے معاہدے کی تفصیلات  اپنی ویب سائٹ پر جاری کر دی ہیں۔  وزارت خزانہ  کے مطابق 65 سرکاری  اداروں  کی نج کاری کی جائے گی جون 2014ء  تک پی آئی اے کے 26 فیصد شیئرز  کی نیلامی کی جائے گی۔ پی آئی اے میں اضافی ملازمین کیلئے  گولڈن  ہینڈ شیک سکیم متعارف کرائی جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن