• news

قادیانیت فتنہ کے منطقی انجام تک جدوجہد جاری رہے گی: انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس

چنیوٹ+ چناب نگر (رپورٹ: شہزادہ محمد اکبر+ نامہ نگار) انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیراہتمام مرکز ختم نبوت جامعہ عثمانیہ ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر میں منعقدہ 26 ویں سالانہ انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس روایتی جوش و خروش سے شروع ہوگئی۔ ملک کے مختلف شہروں قصبوں سے مجاہدین ختم نبوت نے قافلوں کی صورت میںآمد جاری ہے۔ چناب نگر کی فضا ”نعرہ تکبیر اللہ اکبر“ اور ”ختم نبوت زندہ باد“ کے نعروں سے گونج اٹھی۔ کانفرنس کی افتتاحی نشست کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ سالانہ انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس سے مجلس احرار اسلام کے امیر مرکزیہ حضرت مولانا سید عطاءالمہیمن بخاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکابرین ختم نبوت و شہداءختم نبوت کی لازوال قربانیوں کی بدولت آج دنیائے اسلام کے مسلمانوں کا بالعموم اور پاکستانی قوم کا بالخصوص سر فخر سے بلند ہے کہ فتنہ قادیانیت کیخلاف جدوجہد کے نتیجہ میں پروردگار عالم نے فتح و کامیابی نصیب فرمائی۔ اکابرین و شہداءختم نبوت کی عظیم قربانیاں رنگ لائیں، اس فتنہ کی بنیاد انگریز سامراج نے اپنے ”گماشتے“ مرزا قادیانی کے ذریعے رکھوائی جس کا مقصد مسلمانوں کو اسلام سے بیزار اور جہاد کو ختم کرنے اور دین دشمنی تھا۔ مرزا قادیانی نے پہلے مجدد، مہدی، مسیح اور پھر نبوت کا دعویٰ کیا، انگریز سامراج کی چھتری تلے پرورش پانے والا اُمت مسلمہ کے دلوں کو نشتر لگاتا رہا۔ علماءحق نے ابتدا سے ہی انگریز سامراج کے اس ایجنٹ کا مقابلہ کیا اور اُمت مسلمہ کے ایمانوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرﺅف فاروقی نے کہا کہ ہم عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے ساتھ ہیں۔ انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ اتحاد اُمت کا ایک عظیم پلیٹ فارم ہے، اب یہ وقت آچکا ہے کہ ختم نبوت کے پروانے تمام منکرین ختم نبوت پر ٹوٹ پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمہ امہ کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے، شام، مصر، برما، فلسطین، افغانستان و دنیا بھر کے کمزور نہتے غریب مسلمان بھائیوں کی مدد کیلئے ہر ممکن اقدمات کرنا چاہئیں۔ ظالموں اور فرعون صفت حکمرانوں کے مظالم نے دنیا ہلا کر رکھ دیا ہے مگر ان ظالموں کو یہ بھی سوچنا ہو گا کہ اس ظلم کا جواب بھی دینا ہوگا۔ جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ جب تک امریکی غلامی سے نجات حاصل نہیں ہوتی اس وقت تک اس نام نہاد جنگ اور دہشت گردی کے چنگل سے نکلنا مشکل ہے۔ حکومت پاکستان نام نہاد امریکی جنگ اور امریکی غلامی کا طوق اتار پھینکے اور ملک میں نفاذ اسلام کا اعلان کرے۔ ملک عزیز پاکستان میں خودبخود امن و امان قائم ہوجائیگا۔ مولانا محمد الیاس گھمن نے کہا کہ اگر ہم عقیدہ ختم نبوت اور جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مخلص ہیں تو ہمیں فرقوں اور جماعتوں کی دعوت چھوڑ کر فقط اسلام کی دعوت دینی ہوگی۔ مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے معزز مہمانوں اور کانفرنس کے شرکا کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا 7 ستمبر ایک تاریخ ساز دن ہے چونکہ اسی دن 1974ءکو پاکستان کی قومی اسمبلی نے قادیانیوں کو متفقہ طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا تھا۔ علما و شمع رسالت کے پروانوں کی عظیم و لازوال قربانیاں رنگ لائیں۔ انہوں نے کہا اللہ رب العزت اکابرین کی قبروں پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے جنہوں نے اپنے فرض کو نبھاتے ہوئے ہر قسم کی قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں مگر اس فتنہ کا پیچھا نہ چھوڑا بلکہ جب تک یہ فتنہ اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ جاتا تب تک جدوجہد جاری رہے گی ہم اس موقع پر اہلِ اسلام کی طرف سے مرزا مسرور احمد سمیت تمام قادیانیوں کو دعوت اسلام دیتے ہیں کہ وہ کفر کے اندھیروں سے نکل کر اسلام کی آغوش میں آجائیں تاکہ روزِ محشر ساقی کوثر کی شفاعت کے مستحق بن سکیں۔ مولانا فہیم الحسن تھانوی نے کہا کہ سول و ملٹری بیورکریسی کی کلیدی پوسٹوں اور حساس عہدوں پر قادیانیوں کا براجمان ہونا ملکی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے جن کا محاسبہ بہت ضروری ہے۔ مولانا شبیر احمد عثمانی (فیصل آبادی) نے کہا کہ ناموس رسالت کی پاسبانی ایمان کی بنیاد ہے جس پر کسی قسم کی سودے بازی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کا ماٹو ایمان‘ تقویٰ اور جہاد ہے جبکہ مرزا قادیانی نے جہاد کو مکمل طور پر حرام قرار دیا ہے اور قادیانی گروہ جہاد کو حرام سمجھتا ہے تو وہ پھر پاک فوج میں کس مقصد کیلئے بھرتی ہوئے۔ جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا محمد رمضان علوی نے کہا کہ ہمیں اس وقت متحد ہو کر کفار کی سازشوں کا ڈٹ کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ آج امت مسلمہ اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہی ہے۔ مولانا مجیب الرحمن لدھیانوی (ٹوبہ)، مولانا شکیل الرحمن اختر (پشاور)، مولانا مجاہد الحسینی (فیصل آباد)، مولانا ڈاکٹر محمد رفیق انور چشتی (ٹوبہ)، مولانا مفتی شاہد محمود، قاری عبدالرحمن تبسم، مولوی عمر فاروق و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ 

ای پیپر-دی نیشن