امریکہ کا شام پر 3 روز حملے جاری رکھنے کا منصوبہ ‘ یورپی یونین نے اقوام متحدہ کی منظوری کے بغیر کارروائی کی مخالفت کر دی
دمشق، پیرس، واشنگٹن (نیوز ایجنسیاں + نمائندہ خصوصی) شام پر ممکنہ امریکی حملے کے خلاف احتجاج کے طور پر بیروت میں امریکی سفارت خانے کے سامنے لبنان اور شام کے شہریوں نے مظاہرہ کیا۔ اوباما کی تصویر نذر آتش اور امریکہ کی حمایت کرنے والے عرب و دیگر ملکوں پر کڑی تنقید کی۔ اے پی پی کے مطابق شام جنگ مخالف تنظیموں نے آج لندن میں جان کیری کی آمد کے موقع پر مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔ لاس اینجلس ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی منصوبہ بندی کے بجائے امریکہ شام پر 3 روز جاری رہنے والے زیادہ شدید حملوں کی تیاری کر رہا ہے۔ دو امریکی افسران نے بتایا کہ وائٹ ہا¶س نے 50 اہداف کی ابتدائی فہرست میں کئی دیگر اہداف کو شامل کرنے کا کہا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے کہا شام پر حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہو گا۔ ادھر صدر بشار الاسد نے ایک انٹرویو میں پھر اپنے م¶قف کو دہرایا کہ ہم نے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال نہیں کئے۔ اے پی پی+ آن لائن کے مطابق امریکی صدر بارک اوباما کی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام آج کانگریس کو شام کے معاملے پر بریفنگ دیں گے۔ یورپی یونین نے اقوام متحدہ کی منظوری کے بغیر شام کے خلاف فوجی کارروائی کی مخالفت کر دی ہے جبکہ سینٹ میں قرارداد پر رائے شماری بدھ کو ہو گی۔ دوسری طرف کئی ارکان کانگریس بھی شام پر فوجی کارروائی کے حق میں نہیں۔ علاوہ ازیں شام میں صدر بشار الاسد کے خلاف لڑنے والی باغیوں پر مشتمل فوج ”جیش الحر“ کے چیف آف سٹاف جنرل سلیم ادریس نے کہا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ امریکی کانگریس صدر باراک اوباما کو بشار کے خلاف فوجی کارروائی کی اجازت نہیں دے گی۔ جنرل سلیم ادریس نے امریکی کانگریس سے اپیل کی کہ وہ انسانی ہمدردی کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بشارالاسد کے خلاف فوجی کارروائی کی اجازت دے۔ ادھر شامی باغیوں نے تاریخی عیسائی قصبے معلولہ پر قبضہ کر لیا ہے۔ اے پی اے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ یہ وقت ہے ایک ٹارگٹڈ اور محدود مگر واضح اور م¶ثر ردعمل کا ہے جس میں بشار الاسد جیسے آمروں کو ان کے مظالم کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔ وہ پیرس میں حمایت حاصل کرنے کیلئے عرب لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ شام میں امریکہ کی ممکنہ فوجی کارروائی کی حمایت کرنے والے ممالک کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سعودی عرب، قطر اور عرب لیگ کے وزراءنے اس بات پر اتفاق کیا کہ شام نے ”گلوبل ریڈ لائن“ عبور کر لی ہے۔ سعودی عرب سمیت متعدد ملکوں نے جی 20 معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ سلامتی کونسل سے رجوع کا آئین ختم نہیں کیا لیکن اس حوالے سے اوباما فیصلہ کرینگے۔ جان کیری پیرس سے لندن آئیں گے جہاں وہ فلسطینی صدر محمود عباس اور برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ سے ملاقات کریں گے۔ کیری نے کہا کہ عالمی برادری کے سامنے ایک بار پھر ایک ’میونخ‘ لمحہ آیا ہے۔ ان کا اشارہ تیس کی دہائی میں نازی جرمنی کی ساتھ محالصتی پالیسی کی جانب تھا۔ ادھر برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے ایک بیان میں کہا کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر شام کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا جانا چاہئے۔