استعفی واپس نہیں لوں گا، غوث علی شاہ، سعودی عرب سے کراچی پہنچنے پر والہانہ استقبال
کراچی (سٹاف رپورٹر) سابق وزیراعلیٰ اور مسلم لیگ (ن) سندھ کے مستعفی صدر سید غوث علی شاہ نے مسلم لیگ سندھ کی صدارت سے استعفیٰ واپس نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا سعودی عرب میں مجھ سے کسی نے استعفیٰ واپس لینے کیلئے رابطہ نہیں کیا نہ فون کیا۔ وہ پیر کی صبح عمرہ کی ادائیگی کے بعد کراچی پہنچنے کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کررہے تھے۔ غوث علی شاہ نے کہاکہ وہ آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان جلد کریں گے۔ کراچی آمد پر سابق وزیراعلیٰ سندھ کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) سندھ کے عہدیداروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ سید غوث علی سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ استعفیٰ واپس لے رہے ہیں تو انہوں نے کہاکہ میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ جب ان سے دریافت کیا گیا کہ ملک میں ان کو ڈپٹی وزیراعظم بنانے کی اطلاعات ہیں تو انہوں نے کہاکہ مجھے اسکا علم نہیں ہے۔ اس جواب پر ان کی توجہ اس جانب دلائی گئی کہ وزیراعظم کے ایک رشتہ دار نے آپ کو فون کیا جس پر غوث علی شاہ نے کہاکہ مجھے وزیراعظم کے کسی رشتہ دار کا فون موصول نہیں ہوا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ آئندہ کی حکمت عملی کے مشاورت کا عمل جا ری ہے۔ آج ہزاروں کارکنوں نے میرا استقبال کرکے اور مجھ پر اعتماد کا اظہار کرکے جس عقیدت کا اظہار کیا ہے اس پر میں انکا مشکور ہوں۔ اس سے قبل سید غوث علی شاہ نے کہاکہ میں نے اپنا استعفیٰ الیکشن کے بعد وزیراعظم نوازشریف کو دیدیا تھا، نوازشریف نے مجھے منانے کی بہت کوششیں کی اور کہاکہ آپ ناراض نہ ہوں اور کام کرتے رہیں لیکن میں نے کہاکہ اب میں آپ کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ قبل ازیں غوث علی شاہ کی آمد پر کارکنوں نے ”کون آیا کون آیا، شیر شیر آیا آیا“ کے نعرے لگائے۔ کارکن مسلم لیگ (ن) کے بڑے بڑے جھنڈے، غوث علی شاہ کی بڑی بڑی تصاویر اور بینر اٹھائے ہوئے تھے۔ کارکنوں نے ”غوث علی شاہ کھپے“ کے نعرے لگائے۔