ممنون حسین نے حلف اٹھا لیا ‘ ثابت کروں گا غیر جانبدار ہوں : نئے صدر کا اعلان
اسلام آباد (اے این این+آئی این پی+اے پی اے) ممنون حسین نے پاکستان کے 12 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ان سے حلف لیا۔ نئے منتخب صدرکی تقریب حلف برداری ایوان صدر میں منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم نوازشریف، وفاقی کابینہ کے اراکین، سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، چوہدری، شجاعت حسین، مولانا فضل الرحمان، محمود خان اچکز ئی سمیت دیگر ارکان پارلیمنٹ، چاروں صوبوں کے گورنرز اور وزرائے اعلیٰ، صدر آزاد کشمیر، گورنر گلگت بلتستان، چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہا ن اور غیر ملکی سفیروں نے شرکت کی۔ تقریب میں ممتاز بھٹو، ارباب غلام رحیم اور امیر مقام سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ حلف اٹھانے کے بعد نومنتخب صدر ممنون حسین نے عہدے کا چارج سنبھال لیا اور انہوں نے ایوان صدر کے عملے سے ملاقات کی جس میں انکا سٹاف سے تعارف کرایا گیا۔ ایوان صدر میں حلف اٹھانے کے بعد ممنون حسین کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ دوسری جانب صدر ممنون حسین نے امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میں پورے پاکستان اور پاکستان کے ہر شہری کا صدر ہوں، آئین اورقانون کے تحت ذمہ داریاں ادا کروں گا۔ انہوں نے کہا بحیثیت صدر وہ وفاق کی علامت ہیں اور انکی پوری کوشش ہوگی وہ وفاق اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی کو برقرار رکھیں ۔ انہوں نے کہا میں نے پارٹی مسلم لیگ (ن) کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا ہے اور میں یہ ثابت کروں گا میں ایک غیرجانبدار صدر ہوں۔ واضح رہے ممنون حسین نے 30 جولائی کے صدارتی انتخاب میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے تحریک انصاف کے امیدوار وجیہہ الدین احمد کے مقابلے میں 432 الیکٹورل ووٹ حاصل کئے تھے۔ وجیہہ الدین احمد کو صرف 77 ووٹ ملے تھے۔آئی این پی کے مطابق ملکی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب آنے اور جانے والے صدور حلف برداری کی تقریب میں ڈائس پر ایک ساتھ براجمان تھے۔ ڈائس پر چار کرسیاں لگائی گئی تھیں جن پر دونوں صدور کے علاوہ چیف جسٹس اور وزیراعظم نواز شریف براجمان تھے۔ نومنتخب صدر ممنون حسین نے اپنے وعدہ کے مطابق اردو میں حلف اٹھایا۔ ممنون حسین نے اپنے انتخاب کے بعد یہ اعلان کیا تھا وہ بطور صدر ہر موقع پر صرف قومی زبان کا استعمال کریں گے۔ ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق صدر ضیاءالحق نے 36 سال قبل اردو میں حلف اٹھایا تھا اور اس کے بعد یہ پہلا موقع تھا کسی صدر نے قومی زبان میں حلف اٹھایا۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بطور چیف جسٹس ممنون حسین سے پہلی بار صدارت کا حلف لیا جبکہ وہ بطور چیف جسٹس بھی پہلی بار اس مقصد کیلئے ایوان صدر گئے۔ چیف جسٹس کو سابق صدر پرویز مشرف نے راولپنڈی میں اپنے کیمپ آفس میں طلب کرکے انہیں غیر فعال بنا کر گھر میں نظربند کردیا تھا۔ اس دوران عبدالحمید ڈوگر چیف جسٹس بن گئے تھے۔ آصف زرداری سے بطور صدر حلف عبدالحمید ڈوگر نے لیا تھا ۔ چیف جسٹس دوبارہ اپنے عہدہ پر بحال ہونے کے بعد کسی بھی موقع پر ایوان صدر نہیں گئے اور بطور چیف جسٹس وہ پیر کو پہلی بار ایوان صدر گئے اور بطور چیف جسٹس بھی کسی صدر سے پہلی بار حلف لیا۔ نئے صدر مملکت ممنون حسین کی ہدایت پر کراچی میں سٹیٹ گیسٹ ہاﺅس کو ”ایوان صدر“ کا درجہ دیدیا گیا، صدر کراچی میں قیام کے دوران سٹیٹ گیسٹ ہاﺅس میں رہائش اختیار کیا کریں گے، ان کی اہلیہ، تین بیٹے، ان کی بیگمات اور بچے ڈی ایچ اے کی بجائے سٹیٹ گیسٹ ہاﺅس میں رہیں گے۔ صدر ممنون حسین نے حلف اٹھانے سے قبل ایوان صدر کے سینئر حکام کو ہدایت دی کراچی میں واقع سٹیٹ گیسٹ ہاﺅس کو ایوان صدر کا درجہ دے کر وہاں فوری طور پر تزئین و آرائش کرائی جائے۔ صدر جب بھی کراچی جائیں گے وہ اپنی ذاتی رہائش گاہ پر قیام کرنے کی بجائے کراچی کے ایوان صدر میں ہی قیام کیا کریں گے۔ نئے صدر نے کراچی میں گریڈ 22 کے ایک سپیشل سیکرٹری کی تعیناتی کا بھی فیصلہ کر لیا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے کراچی میں صدر کیلئے سپیشل سیکرٹری جلد تعینات کیا جائے گا جو کراچی کے ایوان صدر میں سندھ میں صدر کی مصروفیات اور سکیورٹی کے امور کی نگرانی کریگا۔