کوہاٹ فرید خان قتل کیس کا ملزم چھڑانے کے لئے دہشت گردوں کا کچہری پر حملہ ‘ کانسٹیبل جاں بحق ‘3 حملہ آور مارے گئے
کوہاٹ (آئی این پی+این این آئی)کوہاٹ کچہری میں برقع پوش دہشت گردوں نے ساتھی کو چھڑانے کیلئے دستی بموں سے حملہ کردیا، فائرنگ سے 1پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ پولیس اہلکار سمیت 6 افراد شدید زخمی ہوگئے، پولیس نے 3 مبینہ حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا 2 خودکش جیکٹ اور 9 دستی بم برآمد کر کے ناکارہ بنا دئیے گئے‘ تفصیلات کے مطابق گزشتہ صبح چند دہشت گرد برقع پہن کر کوہاٹ کچہری کے پاس پہنچے اور گیٹ پر دستی بم پھینکنے کے بعد فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا جبکہ 1اہلکار سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے جنہیں ڈویژنل ہیڈ کواٹر ہسپتال پہنچا دیا گیا تاہم دونوں دہشت گردوں کو پولیس مقابلے کے بعد ہلاک کر دیا گیا جن کے قبضے سے دو عدد خودکش جیکٹ اور 9 دستی بم برآمد ہوئے جو کہ پولیس نے ناکارہ بنا دیئے۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ ہنگو کے ایم پی اے فرید خان کے قتل میں گرفتار ملزم آصف کو پیشی کیلئے لایا گیا تھا اور مذکورہ دہشت گرد اپنے ساتھی کو رہا کرنے کیلئے حملہ آور ہوئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور آرمی کے دستوں نے کچہری کو چاروں طرف سے گھیرے میں لے لیا اور لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔دریں اثناءمتحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کوہاٹ کچہری میں دہشت گردوں کے خود کش بمبار کے حملہ اور فائرنگ کے واقعہ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حملے میں ایک پولیس اہلکار کی شہادت اور دیگر افراد کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ کوہاٹ کچہری میں دہشت گردوں کا خود کش حملہ اور فائرنگ کا واقعہ کھلی دہشت گردی ہے اور ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشوں کا تسلسل ہے۔ الطاف حسین نے وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے مطالبہ کیا کہ کوہاٹ کچہری میں دہشت گردوں کے خود کش بم حملے اور فائرنگ کے واقعہ کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔