عالمی بنک کے ہائیڈرو منصوبوں اور سودا ڈیم کی تعمیر میں تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں : شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پنجاب انرجی کونسل کے اجلاس میں جنوبی پنجاب کے ضلع بہاولپور میںلال سوہانرا اور دین گڑھ کے مقامات پر قائداعظم سولر پارک کے قیام کی منظوری دی گئی۔ پہلے مرحلے میں لال سوہانرا کے مقام پر 11 ہزار ایکڑ پر سولر پارک کی تعمیر فی الفور شروع کی جائے گی اور یہاں رہائشی کالونی، پارک، ڈسپنسری، سکول، مسجد سمیت بنیادی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ لال سوہانرا سولر پارک میں آئندہ برس کے آغاز میں توانائی کی پیداوار کے حصول کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس امر کی منظوری گذشتہ روز وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی زیرصدارت پنجاب انرجی کونسل کے اجلاس میں دی گئی۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت توانائی بحران کو حل کرنے کیلئے پرعزم ہے اور توانائی کا حصول ہمارے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔ توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے غیر روایتی اور متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت سو میگاواٹ سولرانرجی کے منصوبے مکمل کرنے میں سبقت لے گی۔ آئندہ برس کے آغاز میں قائداعظم سولر پارک سے توانائی کی پیداوار کے حصول کے ہدف کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں بہاولپور کے علاقے میں قائداعظم سولر پارک میں ایک ہزار میگاواٹ سولر انرجی کے منصوبے لگائے جائیں گے۔ لال سوہانرا پارک اور چولستان میں قائداعظم سولر پارک بنانے کیلئے حد بندی کر لی گئی ہے اور ان توانائی کے منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے ہرممکن وسائل فراہم کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سو میگاواٹ سولر انرجی کے منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے اور آئندہ برس کے آغاز میں اس منصوبے سے بجلی کی پیداوار ہر صورت شروع ہو جانی چاہیئے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ 4 سو میگاواٹ کے توانائی کے منصوبوں کو 6 ماہ میں مکمل کیا جائے اور قائداعظم سولر پارک کا مکمل ڈیزائن اور رہائشی کالونی کا منصوبہ اگلے اجلاس میں پیش کیا جائے۔ بنک آف پنجاب انرجی منصوبوں کے حوالے سے فنانشل ماڈل تیار کرکے پیش کرے۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم سولر پارک کے منصوبے پر تیزی سے عملدرآمد کیلئے قائداعظم سولر پاور کمپنی کو مکمل بااختیار بنایا گیا ہے۔ توانائی کے ان منصوبوں پر عملدرآمد میں تاخیر ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی تیز رفتاری سے تکمیل اور شفافیت پنجاب حکومت کی پالیسی ہے۔ انہوںنے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ پہلے مرحلے میں توانائی کے منصوبے مکمل کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات فی الفور اٹھائے جائیں اور انٹرنیشنل بڈنگ کا عمل فی الفور شروع کیا جائے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے گذشتہ روز عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر راشد بن مسعود نے ملاقات کی۔ ملاقات میں توانائی منصوبوں خصوصاً ہائیڈرو پراجیکٹس میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے جس کے باعث معیشت سست روی کا شکار ہے۔ معیشت کے استحکام کیلئے حکومت ایک مربوط معاشی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ بجلی کی طلب اور رسد میں فرق پورا کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ توانائی کے حصول کیلئے شارٹ ٹرم، میڈیم ٹرم اور لانگ ٹرم حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بنک کی جانب سے ہائیڈرو پراجیکٹس میں تعاون خوش آئند ہے اور داسو ڈیم کی تعمیر کیلئے بنک کے تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ عالمی بنک دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے بھی تعاون فراہم کرنے کا جائزہ لے۔ کنٹری ڈائریکٹر راشد بن مسعود نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کے باعث عالمی اداروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ ان وسائل کا درست استعمال کیا جائے۔ عالمی بنک توانائی اور دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔