احساس محرومی کے خاتمے کے لئے نئے صوبے بنائے جائیں : الطاف
لندن (خصوصی رپورٹر) الطاف حسین نے حکومت اور ارباب اختیار سے کہا ہے کہ دیگر قومی مسائل پر اے پی سی بلانے کے ساتھ ساتھ قومی و سائل کی منصفانہ تقسیم، تمام نسلی و لسانی اکائیوں میں احساس محرومی کے خاتمے اور سب کو برابرکا پاکستانی ہونے کا عملاً احساس دلانے کیلئے ملک میں فی الفور نئے صوبوں کا قیام عمل میں لایا جائے اور ملک میں نئے انتظامی یونٹس کی تشکیل کےلئے ہنگامی بنیادوں پر اے پی سی منعقد کی جائے۔ نئے صوبوں کے فی الفور قیام کا عمل ملک کی فلاح و بہبود، سلامتی اور خوشحالی کا ضامن ہوگا۔ الطاف حسین نے یہ مطالبہ منگل کو ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کیا۔ الطاف حسین نے پاکستان کے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے اکابرین، سیاسی قیادت، دانشوروں کو مخاطب کرتے ہوئے اپیل کی کہ وہ پاکستان کی بقا و سلامتی اور ترقی و خوشحالی کیلئے اپنی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں۔ ایسے وقت میں جبکہ پوری دنیا بشمول ترقی یافتہ ممالک اور ویٹو پاور رکھنے والی بین الاقوامی طاقتیں بھی غیریقینی معاشی صورتحال، بگڑتی ہوئی امن عامہ کی صورتحال، غربت و افلاس کی جانب بڑھتے ہوئے قدم، بےروزگاری کے عروج، تعلیم و صحت کی ناقص کارکردگی کے ساتھ ساتھ عسکری میدان میں بھی انتہائی غیر یقینی کیفیت اور عدم استحکام کا شکار ہیں۔ دنیا کے ہر خطے پر تیسری جنگ عظیم کے آغاز کی گونج سنائی دے رہی ہے، پاکستان جیسے غیر ترقی یافتہ اور قرضوں میں جکڑے ملک کی سلامتی کے بارے میں ارباب اختیار کو تمام لسانی، نسلی، ثقافتی، علاقائی، مسلک و عقیدے و دیگر تفرقات سے باہر نکل کر پاکستان کی دیرپا بقا، سلامتی اور خوشحالی کیلئے حقیقت پسندانہ پالیساں بنانی ہوں گی اور یہ پالیسیاں بناتے ہوئے انہیں کڑوے گھونٹ پینے پڑیں تو انہیں ملک کی سلامتی و بقا کی خاطر یہ کڑوے گھونٹ بھی پینے پڑیں گے۔ 65، 66 سال پہلے آزادی حاصل کرنے والے ممالک میں صوبوں کی تعداد کتنی تھی اور آج بڑھتی ہوئی آبادی کے تناسب سے ان ممالک میں کتنے نئے نئے صوبے بنائے جا چکے ہیں جبکہ ہم اس معاملے میں مکمل سکوت و ٹھہراو¿ کا شکار ہو کر مسائل کا حل صوبوں کی اس غیر فطری تقسیم میں ہی ڈھونڈنے کی تگ و دو میں لگے ہوئے ہیں۔